اسلام آباد (آئی پی ایس ) نیب کھو کھلے نعروں کی بجائے قانون کے مطابق عملی اقدامات پر یقین رکھتا ہے ۔چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کے 4 سالوں دور میں 1194 ملزمان کو سزائیں ہوئیں ۔نیب نے تفصیل رپورٹ جاری کردی۔تفصیلات کے مطابق نیب کے سیکشن دس کے تحت 447 ملزمان کو اور نیب کے سیکشن 25 بی کے تحت 747 ملزمان کو سزائیں ہوئیں۔نیب کے مطابق سیکشن دس کے تحت سب سے زیادہ سزائیں نیب کراچی میں 205 ملزمان کومعززاحتساب عدالتوں نے سنائی سیکشن 25 بی کے تحت سب سے زیادہ سزائیں نیب سکھر میں جاری کیسوں میں 291 ملزمان کو ہوئیں،سیکشن 25بی کے تحت ملتان میں 26سزائیں، سیکشن 25 بی کے تحت کراچی اور لاہور میں جاری کیسوں میں 167 ، 167ملزمان کو سزائیں ہوئیں جبکہ سیکشن 25 بی کے تحت نیب راولپنڈی میں جاری کیسوں میں 75 ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کھو کھلے نعروں کی بجائے قانون کے مطابق عملی اقدامات پر یقین رکھتا ہے۔ نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے جس کے شاندار نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ نیب یو این سی اے سی کے تحت اقوام متحدہ کا فوکل ادارہ ہے ،اس کے علاوہ نیب سارک ممالک کے انسداد بدعنوانی فورم کا چئیرمین ہے جبکہ نیب نے چین کے ساتھ سی پیک منصوبوں میں شفافیت اور انسداد بدعنوانی کے لئے مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کئے ہیں جو کہ پاکستان کے لئے اعزاز کی بات ہے۔ نیب انسداد بد عنوانی کاایک معتبر ادارہ ہے، ملک سے بدعنوانی کے خاتمے، اختیارات سے تجاوز، منی لاڈرنگ،سرکاری فنڈز میں فراڈ اور بڑے پیمانے پر عوام سے دھوکہ دہی کے مقدمات نیب کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔ نیب کی کارکردگی اور استعداد کار کا اعتراف معتبر قومی اور بین االقوامی اداروں نے کیا ہے۔ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 41 فیصد عوام نیب پر اعتماد کرتے ہیں،نیب کی ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح 66فیصد ہے جو کہ دوسرے انسداد بدعنوانی کے اداروں میں سب سے زیادہ ہے۔نیب کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوشن کا نظام وضع کیا گیا۔ نیب کی وابستگی کسی سیاسی جماعت،گروپ اور فرد سے نہیں بلکہ ریاست پاکستان سے ہے۔نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں لیکن نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔انہوں نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔نیب افسران کسی پراپیگنڈہ کو خاطر میں لائے بغیر قانون کے مطابق زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بد عنوانی کے خاتمے کے لئے قانون کے مطابق اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی شاندار کارکردگی کو سراہا ہے ۔ اجلاس میں نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی مجموعی کارکردگی بالخصوص نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 اور این اے او 1999 کے سیکشن 25 (بی)کے تحت 9 اکتوبر 2017 سے 10 اکتوبر 2021 تک دی گئی سزاوں کا جائزہ لیا گیا ۔ اس موقع پر بتایا کہ نیب راولپنڈی کے پراسیکوٹرز کی شاندار پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد پیش کرنے کی بنیاد پر راولپنڈی/اسلام آباد کی احتساب عدالتوں نے سال 2021 میں اکتوبر 2021 تک نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت 11 ملزمان کو سزائیں سنائیں ، اسی طرح سال 2020 میں13ملزمان ، سال 2019 میں 09ملزمان جبکہ سال 2018 میں 21 ملزمان کو احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت سزائیں سنائی۔انہوں نے مزید بتایا کہ سال 2021 کے دوران نیب راولپنڈی کے بھرپور پراسیکیوشن کے ذریعے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر راولپنڈی/اسلام آباد کی مختلف احتساب عدالتوں نے 21ملزمان کونیب آرڈیننس1999 کے سیکشن 25 (بی )کے تحت سزائیں سنائیں ، اسی طرح سال 2020 میں 21ملزمان کو ، سال 2019 میں 25ملزمان جبکہ سال 2018 میں 08ملزمان کو مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (بی ) کے تحت سزائیں سنائیں۔اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ نیب لاہور کے بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر اکتوبر 2021 تک لاہور کی احتساب عدالتوں میں این اے او 1999 کے سیکشن 10 کے تحت 7 ملزمان کو سزا ئیں سنائی گئیں ۔ اسی طرح سال 2020 کے دوران 12 ملزمان ، سال 2019 میں 03ملزمان ، سال 2018 میں 28ملزمان جبکہ سال 2017 میں 11 ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں ۔اجلاس کے دوران مزید بتایا گیا کہ نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (بی)کے تحت لاہور کی احتساب عدالتوں نے نیب لاہور کی بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر اکتوبر2021 تک 20ملزمان کو سزائیں سنائیں ،سال 2020 میں 26ملزمان ، سال 2019 میں 59ملزمان اور اسی طرح سال 2018 میں 62ملزمان کو مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (b) کے تحت سزائیں سنائیںاجلاس کے دوران بتایا کہ سال 2021 کے دوران اکتوبر 2021 تک نیب کراچی کی بھرپور پراسیکیوشن کیوجہ سے کراچی کی مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت 53 ملزمان کو سزائیں سنائیں ،اسی طرح سال 2020 میں 24 ملزمان ، سال 2019 میں 56 ملزمان ، سال 2018 میں 72 ملزمان جبکہ 10 اکتوبر سے 31 دسمبر 2017 کے دوران 13ملزمان کو لاہور کی احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس1999 کے سیکشن 10 کے تحت سزائیں سنائیں ۔ ڈی جی آپریشنز نے مزید بتایا کہ سال 2021 کے دوران اکتوبر 2021 تک کراچی کی مختلف احتساب عدالتوں نے 17 ملزمان کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25(بی)کے تحت نیب کراچی کے بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر سزا ئیں سنائی، اسی طرح سال 2020 میں 32 ملزمان ، سال 2019 میں 78 ملزمان ، سال 2018 میں 40 ملزمان جبکہ اکتوبر 2017 سے کراچی کی مخلتف احتساب عدالتوں نے این اے او 1999 کے سیکشن 25( بی ) کے تحت55 ملزمان کو سزا ئیں ۔ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ سال 2021 کے دوران اکتوبر 2021 تک احتساب عدالت سکھر نے نیب سکھر کی شاندار پراسکیوشن کی بنیاد پر نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت 12 ملزمان کو سزائیں سنائیں ، اسی طرح سال 2020 کے دوران 04ملزمان ، سال 2019 میں 09ملزمان ، سال 2018 میں 16ملزمان جبکہ سال 2017 میں 32ملزمان کو این اے او کے سیکشن 10 کے تحت سزا سنائی گئیں ۔ سال 2021 کے دوران اکتوبر2021 تک سکھر کی احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (b) کے تحت 42 ملزمان کو سزائیں سنائیں ، سال 2020 میں 82ملزمان ، سال 2019 میں 112 ملزمان ، سال 2018 میں 55 ملزمان اور اسی طرح سال 2017 میں اکتوبر 2017 سے 41 ملزمان کو سکھر کی احتساب عدالتوں کی جانب سے نیب آرڈیننس1999 کے سیکشن 25(بی )کے تحت سزائیں سنائی گئیں۔ڈی جی آپریشنز نیب نے مزید بتایا کہ 2021 کے دوران اکتوبر 2021 تک 4 ملزمان کو خیبر پختونخوا کی مخلتف احتساب عدالتوں نے نیب کے پی کے کے ٹھوس شواہد کی بنیاد اور شاندار پراسیکیوشن کیوجہ سے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (بی)کے تحت سزائیں سنائیں ، اسی طرح سال 2020میں ، 06ملزمان ، سال 2019 میں 4 ملزمان ، جبکہ سال 2018 میں 9 ملزمان کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (b) کے تحت سزائیں سنائیں ۔اجلاس کے دوران ڈی جی آپریشنز نے بتایا کہ سال 2021 کے دوران اکتوبر 2021 تک 08 ملزمان کو بلوچستان کی مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت نیب بلوچستان کے بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر سزائیں سنائیں ،اسی طرح سال 2020 میں 03 ملزمان ، سال 2019 میں 05 ملزمان جبکہ سال 2018 میں 04 ملزمان کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت بلوچستان کی احتساب عدالتوں نے سنائی۔ اجلاس کو مزید بتایا کہ اکتوبر 2017 سے اکتوبر 2021 کے دوران نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (بی)کے تحت 11 افراد کو بلوچستان کی احتساب عدالتوں نے سزا سنائیں۔اجلاس کے دوران ڈی جی آپریشنز نے بتایا کہ سال 2021 کے دوران اکتوبر 2021 تک 08 ملزمان کو بلوچستان کی مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت نیب بلوچستان کے بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس خواہد کی بنیاد پر سزائیں سنائیں ،اسی طرح سال 2020 میں 03 ملزمان ، سال 2019 میں 05 ملزمان جبکہ سال 2018 میں 04 ملزمان کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت بلوچستان کی احتساب عدالتوں نے سنائی۔ ڈی جی آپریشنز نے اجلاس کو مزید بتایا کہ اکتوبر 2017 سے اکتوبر2021 کے دوران نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (بی)کے تحت 11 افراد کو بلوچستان کی احتساب عدالتوں نے سزا سنائی سال 2021 کے دوران اکتوبر 2021 تک ملتان کی احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت نیب ملتان کے بھرپور پراسیکیوشن اور شاندار شواہد کی بنیاد 04 ملزمان کو سزا سنائی ، اسی طرح سال 2020 کے دوران 12 ملزمان ، سال 2019 میں 03 ملزمان ، سال 2018 میں 07 ملزمان جبکہ سال 2017 میں 03 ملزمان کونیب آرڈیننس1999 کے سیکشن 10 کے تحت ملتان کی احتساب عدالت نے سزا سنائی۔ میٹنگ کے دوران مزید بتایا گیا کہ احتساب عدالت ملتان نے سال 2020 میں نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (b) کے تحت نیب ملتان کے بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر02 ملزمان کو سزا سنائی ،اسی طرح سال 2019 میں 01 ملزم، سال 2018 میں 10 ملزمان جبکہ سال 2017 میں 02 ملزمان کو احتساب عدالت ملتان نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (b) کے تحت سزا سنائی ۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے پاس بڑی مچھلیوں کی اربوں روپے کی کرپشن اور بدعنوانی کیخلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں،نیب قانون کے مطابق تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانشمندی سے فائدہ اٹھانے کے لیے مشترکہ عنوانی کی حکمت عملی بہت کامیاب ثابت ہوئی ہے جسے معروف قومی اور بین الاقوامی اداروں نے سراہا ہے۔