اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف افیف کوفاخی نے کہا ہے کہ ان کی افواج نے عملی منصوبوں پر کام تیز کر دیا ہے اور وہ ایران کی جانب سے کسی بھی جارحیت یا جوہری عسکری خطرے سے نمٹنے کی تیاری کر رہی ہیں، ہماراملک تہران اور اس کے ایجنٹوں کیساتھ ممکنہ تنازع کے حوالے سے تیار ہے۔۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جمعرات کوپارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران میں گفتگو کر تے ہوئے اسرائیلی فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ”فوج نے دمشن کے خلاف کام جاری رکھا ہوا ہے۔ گذشتہ برس مشرق وسطی کے تمام حصوں میں خفیہ کارروائیاں اور مشن انجام دیے گئے”۔کوفاخی کا یہ بیان شام میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فضائی حملوں کے سلسلے کے بعد سامنے آیا ہے۔ ان حملوں میں ایران کے ساتھ مربوط ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔یاد رہے کہ تل ابیب نے گذشتہ برسوں کے دوران میں شام میں سیکڑوں فضائی حملے کیے۔ تاہم اسرائیل نے شاذ و نادر ہی ان کارروائیوں کا اعتراف کیا۔اسرائیل اپنی شمالی سرحد پر ایرانی ملیشیاں کی موجودگی کو سرخ (سنگین ترین) غلطی شمار کرتا ہے۔ وہ بارہا یہ موقف دہرا چکا ہے کہ اسرائیلی سرحد پر ایرانی وجود کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی جو اسرائیل کے امن کے لیے خطرہ بنے۔اسرائیلی ذمے داران گذشتہ مہینوں میں کئی مرتبہ تہران کے ساتھ جوہری بات چیت کے اجرا کی مخالفت کر چکے ہیں۔ ان کے نزدیک عالمی برادری کو اس معاملے میں زیادہ سخت موقف اختیار کرنا چاہیے۔
Related Articles
امریکہ ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے داخلی امور میں مداخلت بند کرے، ہانگ کانگ میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر کا بیان
اتوار, 22 دسمبر, 2024
شام وسیع پیمانے پر پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا متحمل نہیں ہو سکتا ، بین الاقوامی تنظیموں کا انتباہ
اتوار, 22 دسمبر, 2024
چین کی امریکہ کی جانب سے چین کے تائیوان علاقے کو ہتھیاروں کی فروخت کی شدید مخالفت
اتوار, 22 دسمبر, 2024