اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوشل میڈیارولزاورٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر پی ٹی اے سے جواب طلب کرلیا۔چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے سوشل میڈیا رولز اور ٹک ٹاک پر پابندی کیخلاف تمام متعلقہ کیسزکویکجا کرکے سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی تھی کہ سوشل میڈیا رولز میں ترمیم کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائیگی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ نئے سوشل میڈیا رولز بنا لیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاعدالت نئے رولز کو بھی انہی پٹیشنز میں دیکھ سکتی ہے۔ عدالت جاننا چاہتی ہے پی ٹی اے مطمئن کرے کہ پیکا ایکٹ کی کون سی سیکشن سوشل میڈیاپلیٹ فارم بلاک کرنے کااختیاردیتی ہے؟ اٹارنی جنرل بتائیں سوشل میڈیارولز میں ترمیم کیلئے اسٹیک ہولڈرزسے بامعنی مشاورت کی گئی یا نہیں؟چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے چائلڈ پورنوگرافی یا نفرت انگیز تقاریر نہیں ہونی چاہئے، پبلک آفس ہولڈر اوراداروں پر تنقید ہو سکتی ہے۔ پی ٹی اے کو کون سی سیکشن یہ اختیار دیتی ہے کہ آپ پوری سائٹ یا ایپ بلاک کردیں؟ آپ تو صرف قابل اعتراض مواد کوبلاک کر سکتے ہیں عدالت نے سماعت 22 نومبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
Related Articles
انصاف کا سلسلہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو کیفرکردار تک جاری رہے گا، ترجمان پاک فوج
جمعہ, 27 دسمبر, 2024
مولانا فضل الرحمٰن کا مطالبہ تسلیم، مدارس رجسٹریشن آرڈیننس جاری کرنے کی منظوری
جمعہ, 27 دسمبر, 2024