
اسلام آباد ہائی کورٹ میں مارگلہ نیشنل پارک پر غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کیسز پر سماعت ہوئی۔بادی النظر میں مارگلہ نیشنل پارک کی 8 ہزار ایکٹرزمین ملٹری ڈائریکٹوریٹ کو دینا غیر قانونی قرار ۔ وفاقی حکومت کو 2016 کے لینڈ ملٹری ڈائریکٹوریٹ کو دینے کے نوٹیفیکیشن پر نظر ثانی کا حکم ۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو ہدایت۔عدالت نے منال ریسٹورنٹ کی پٹیشن واپس لینے کی درخواست مسترد کردی۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت ماحولیاتی تبدیلی کا بہت کر رہی ہے لیکن نیشنل پارک بے یارو مددگار ہے ، یہاں کوئی رول آف لا نہیں ہے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کا کام ہے کہ وہ نشاندہی کرے، وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ ٹرائل فور فائیو اور صرف سکستھ تک مرکوز ہے ۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ انوائرمنٹل ایجنسی مکمل بے یارو مدد گار ہے اٹھ ہزار ایکٹر آپ نے ان کو دے دیا جن کو قانونی نہیں دے سکتے ۔