اسلام آباد، اسلامی تعاون تنظیم اوآئی سی کے جموں وکشمیر کیلئے نمائندہ خصوصی سفیر یوسف الدوبئے 7 سے12نومبر 2021 کو پاکستان اور آزاد جموں وکشمیر کا دورہ کریں گے، اوآئی سی کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل برائے انسانی امور سفیر طارق بخیط اور دیگر اعلی حکام پر مشتمل وفد بھی نمائندہ خصوصی کے ہمراہ ہوگا۔
نمائندہ خصوصی کی بات چیت غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں امن، سلامتی، انسانی حقوق اور قانون سے متعلق سنگین صورتحال کے حامل پہلوں پر محیط ہوگی۔ ان کے دورے سے جنوبی ایشیامیں پائیدار امن کے لئے تنازعہ جموں وکشمیر کے منصفانہ حل کی مرکزیت کو تقویت ملے گی۔آزاد جموںوکشمیر کے دورے کے دوران نمائندہ خصوصی کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں سمیت کشمیری معاشرے کے مختلف طبقات سے ملاقات کریں گے۔ وفد غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں اپنے گھروں سے زبردستی نکالے جانے والے کشمیریوں کے لئے قائم کردہ ماڈل گائو ں کا بھی دورہ کرے گا اور ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کے نتیجے میںخواتین اور بچوں سمیت دیگر متاثرین سے ملاقات کرے گا۔ ان ملاقاتوں سے نمائندہ خصوصی کو غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں اور ایل او سی کے ساتھ علاقے میں سنگین اور حقیقی صورتحال کے بارے میں حقائق سے براہ راست آگاہی حاصل ہوگی۔ اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل (انسانی امور)کی موجودگی نومبر 2020 میں نیامے، نائیجر میں منعقدہ او آئی سی کی وزارتی کونسل کے سینتالیسویں اجلاس میں کئے گئے مطالبے پر پیش رفت کے حوالے سے خاص طور پر نہایت اہم ہے تاکہ وہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں عالمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور انسانی معیارات کا بالخصوص کورونا عالمی وبا کے حوالے سے جائزہ لیں اور تجزیہ کرسکیں۔2019 میں مکہ میں او۔آئی۔سی کے چودھویں سربراہی اجلاس میں مقرر کردہ او۔آئی۔سی کے جموں وکشمیر کے لئے نمائندہ خصوصی نے اس مسئلے پر تنظیم کا اصولی موقف استوار کرنے میں اہم قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ نمائندہ خصوصی نے اس سے قبل مارچ 2020 میں پاکستان اور آزاد جموں وکشمیرکا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے اپنی پہلی رپورٹ نیامے میں منعقدہ وزرا خارجہ کونسل کے سینتالیسویں اجلاس میں پیش کی تھی۔ اس رپورٹ میں او۔آئی۔سی کی استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے لئے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے تمام عالمی فورمز پر تنازعہ جموں وکشمیر کی حمایت کے لئے او۔آئی۔سی رکن ممالک میں اشتراک عمل کو مزید تیز کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ تنازعہ جموں وکشمیر پر او۔آئی۔سی کی وسیع البنیاد اور جامع سرگرمیوں کے حصے کے طورپر وزرا خارجہ کی سطح پر جموں وکشمیر پر او۔آئی۔سی رابطہ گروپ کا اجلاس 23 ستمبر 2021 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں منعقد ہوا تھا۔ اس موقع پر منظور کردہ مشترکہ اعلامیہ میں دوٹوک طورپر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کے حق کے حصول کے لئے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کیاگیااور5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیرقانونی بھارتی اقدام اور اس کے نتیجے میں اقدامات کو سختی کے ساتھ مسترد کیاگیا تھا۔ اگست 2021 میں او۔آئی۔سی کے انڈیپنڈنٹ مستقل انسانی حقوق کمیشن نے بھی پاکستان اور آزادجموںوکشمیر کا دورہ کیاتھا۔ پاکستان تنازعہ جموں وکشمیر پر او۔آئی۔سی کے اصولی اور ٹھوس موقف کی بے حد قدر کرتا ہے، دنیا کے 1.2 ارب مسلمانوں کی اجتماعی آواز کے طورپر او۔آئی۔سی نے اس نازک واہم معاملے پر امت کی قیادت کرتے ہوئے رہنمائی کی ہے۔