اسلام /لاہور /کراچی ،جڑواں شہروں میں اوپن مارکیٹ میں چینی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے، کریانہ شاپس پر چینی ختم اور بلیک میں 150 روپے کلو فروخت ہونے لگی ہے ، سہولت بازاروں اور یوٹیلیٹی اسٹورز میں بھی چینی کا اسٹاک ختم ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد میں چینی کا بحران شدید ہوتا جارہا ہے ۔ 60 پرائس کنٹرول مجسٹریٹ چینی کی قیمتوں میں استحکام اور ضرورت کے مطابق سپلائی میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے ہیں ۔ گلی محلہ کی کریانہ دکانوں نے چینی 150 روپے کلو فروخت کرنی شروع کر دی ہے جبکہ 80 فیصد دکانوں پر چینی کا اسٹاک 48 گھنٹوں سے ختم ہے ۔کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے صدر پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ چینی کی سپلائی معطل ہے ، پرائیویٹ ڈیلرز دکانداروں کو 110 سے 120 روپے کلو قیمت میں چینی سپلائی کر رہے ہیں ، ہم 120روپے کلو چینی خرید کر سرکاری قیمت 90 روپے کلو پر فروخت نہیں کر سکتے جبکہ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کے تحریک لبیک کے دھرنا کی وجہ سے راستے بند تھے جس کی وجہ سے سپلائی متاثر ہوئی۔حکام کے مطابق سرکاری چینی ضلع راولپنڈی میں اب ضرورت کے مطابق سپلائی کر دی ہے، شام تک چینی بحران ختم ہو جائے گا کئی علاقوں میں شہریوں نے چینی ختم ہونے پر مہنگی شکر اور گڑ کا چائے میں استعمال شروع کردیا ہے۔دوسری طرف چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے پنجاب پولیس سے مدد مانگ لی ہے۔چینی ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو ٹاسک سونپ دیئے گئے ہیں جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے تیار شدہ چینی بروکرز کی لسٹیں پولیس کو فراہم کر دی گئی ہیں۔ایف آئی اے نے بارہ سو چینی بروکرز کی لسٹیں تیار کی تھیں ،چینی کے بروکرز مختلف واٹس ایپ گروپس بنا کر چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے چینی کی قیمتیں بڑھاتے تھے جبکہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے ایف آئی اے کی لسٹوں پر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائیاں شروع کر دی ہیں۔دوسری جانب بہاولنگر میں سپیشل برانچ کی نشاندہی پر چینی کے گوداموں پر چھاپے مار کر انتظامیہ نے 8 گوداموں میں 10 ہزار 4 سو 80 بوری چینی برآمد کر لی۔انتظامیہ کا کہنا تھا کہ چینی کو قبضہ میں لے کر گوداموں کو سیل بھی کر دیا، ذخیرہ اندوزوں نے چینی مہنگے داموں فروخت کرنے کیلئے سٹاک کی تھی، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈائو ن ضلع بھر کے مختلف مقامات پر کیا گیا۔ڈی سی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ چینی کو قبضہ میں لے لیا اورگورنمنٹ ریٹ پر فروخت کی جائے گی۔علاوہ ازیں ملک بھر میں چینی کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ ہوگیا اور حیدرآباد میں چینی کی فی کلو قیمت نے ملک بھر کے شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا۔پیٹرول کی طرح چینی کی آئے روز بڑھتی قیمتوں نے عوام کے چودہ طبق روشن کردیے ہیں۔حیدرآباد میں چینی کی فی کلو قیمت 160 روپے کلو جا پہنچی ہے۔ دوسری جانب پشاور، کوئٹہ اور سوات میں چینی کی فی کلو قیمت 150 روپے تک پہنچ گئی۔اس کے علاوہ کراچی اور اسلام آباد میں ایک کلو چینی 145 روپے میں مل رہی ہے جب کہ لاہور میں ایک کلو چینی کی قیمت 140 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت میں مہنگی چینی بیچ کر شوگر ملز مالکان کو 265 ارب روپے کا اضافی فائدہ پہنچایا جاچکا ہے، صرف رواں سال کے پہلے 10 ماہ میں شوگر ملز مالکان 67 ارب روپے کا اضافی منافع لے گئے۔حکومت نے اس سے پہلے 28 اکتوبر کو چینی کی درآمد کا ٹینڈر تیسری بار منسوخ کیا تھا اور حکومتی ذرائع نے کہا تھا کہ یہ ٹینڈر مہنگی ترین بولی ہونے کے باعث منسوخ کیا گیا تھا۔اس ٹینڈر کے ذریعے 50 ہزار میٹرک ٹن چینی درآمد کی جانی تھی، ٹیکس سے قبل یہ چینی بندرگاہ پر 120 روپے فی کلو میں پڑتی جب کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو یہ چینی تقریبا 133 روپے فی کلو ملتی۔اس سے پہلے چینی کی درآمد کا ایک اور ٹینڈر منسوخ کر دیا گیا تھا جس میں چینی کی بولی 117 روپے فی کلو دی گئی تھی مگر آج ملک میں چینی کہیں 140، کہیں 150 تو کہیں 160 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے، یہ ٹینڈر جنہیں مہنگا قرار دیا جا رہا تھا، ان سے ملنے والی چینی موجودہ قیمت سے تو سستی ہی پڑتی۔