
وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گِل نے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر کہا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھانا کوئی پسندیدہ فیصلہ نہیں تھا۔شہباز گِل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کیا۔شہباز گِل نے کہا کہ پوری دنیا میں پیٹرولیم کی قیمت دو گنا ہو چکی ہے، حکومت پہلے ہی پیٹرولیم ٹیکس 31 روپے سے کم کر کے 5 روپے تک لا چکی۔شہباز گِل نے کہا کہ اب بھی اگر قیمت کم رکھنی ہو تو پھر قرضہ لینا پڑے گا جو کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔یاد رہے کہ رواں مالی سال کے دوران بجلی ،اشیائے خوردنوش کے ساتھ پٹرول کی قیمت میں یکے بعد دیگرے ہوشربا اضافی دیکھنے میں آیا ہے ۔ حکومتی دستاویزات کے مطابق مالی سال 2021-22 میں اب تک پیٹرول 35 روپے 13 پیسے فی لیٹر مہنگا ہو چکا ہے۔ یکم جولائی سے اب تک ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے 7 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا جبکہ مٹی کا تیل 34 روپے 64 پیسے مہنگا ہو چکا ہے۔دستاویزات کے مطابق یکم جولائی سے اب تک لائٹ ڈیزل آئل 34 روپے 36 پیسے مہنگا ہو چکاہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے بدھ کی شام قوم سے خطاب میں خبردار کیا تھا کہ ملک میں پیٹرول کی قیمتیں مزید بڑھانی پڑیں گی۔ رات گئے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
پٹرول کی قیمت بڑھانا کوئی پسندیدہ فیصلہ نہیں تھا۔ ہر پہلو دیکھا گیا۔ پوری دنیا میں پٹرولیم کی قیمت دو گنا ہو چکی۔ حکومت پہلے ہی پٹرولیم ٹیکس 31 روپے سے کم کر کے 5 روپے تک لا چکی۔ اب بھی اگر قیمت کم رکھنی ہو تو پھر قرضہ لینا پڑے گا جو کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) November 4, 2021