
لاہور /اسلام آباد، پنجاب کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان سے کالعدم کا اسٹیٹس ہٹانے کی سمری منظوری کرلی، محکمہ داخلہ پنجاب نے وزیراعلی عثمان بزدار کی منظوری کے بعد سمری کابینہ ارکان کو بذریعہ سرکلر بھجوائی تھی، پنجاب حکومت سمری کی منظوری کے بعد اب وفاق سے ٹی ایل پی پر پابندی ہٹانے کی سفارش کریگی، سمری کے حق میں کم ازکم 18 وزرا کی حمایت درکار تھی، وزرا کی مطلوبہ تعداد نے سرکولیشن سمری پر پابندی ہٹانیکی منظوری دی۔
تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ جڑے کالعدم کا اسٹیٹس ہٹانے کے معاملے میں پہلی پیش رفت سامنے آگئی ہے۔ پنجاب کابینہ کے وزرا کی مطلوبہ تعداد نے ٹی ایل پی پر عائد پابندی ہٹانے کی سفارش کردی۔ پابندی ختم کرنے کی سفارشات کی سمری کے حق میں کم ازکم 18 وزرا کی حمایت درکار تھی جو مل گئی۔قبل ازیں وفاقی حکومت نے کالعدم تنظیم سے پابندی ہٹانے کے حوالے سے پنجاب حکومت سے رائے طلب کی تھی۔ وزیراعلی پنجاب سیکریٹریٹ نے سمری کابینہ کمیٹی برائے قانون کو بھیجی تھی۔بعدازاں راجہ بشارت کی سربراہی میں اجلاس میں پنجاب کابینہ کو تھرو سرکولیشن سمری پر منظوری لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ گزشتہ روز پنجاب کابینہ کو تھرو سرکولیشن سمری ارسال کی گئی۔واضح رہے کہ سمری پر قانونی طور پر کم ازکم 18 وزرا کی رائے درکا ر تھی اور اب مطلوبہ تعداد میں سمری پر وزرا نے پابندی ہٹانے کی سفارش کردی ہے چنانہ پنجاب کی تحریری سفارشات موصول ہونے کے بعد اب وفاقی حکومت اگلا قدم اٹھائے گی۔قبل ازیں وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے ارسال کردہ سمری کی ابتدائی منظوری دیتے ہوئے تحریک لبیک کو کالعدم ختم کرانے سے متعلق صوبائی کابینہ سے تھرو سرکولیشن منظوری لینے کا حکم دیا تھا۔خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر مملکت علی محمد خان کی سربراہی میں حکومتی ٹیم نے تحریک لبیک پاکستان کے معاملے پر مفتی منیب الرحمان سمیت دیگر علما سے مذاکرات کیے تھے۔اس سے قبل کالعدم ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد سے متعلق پنجاب سب کیبنٹ کمیٹی امن و امان اجلاس میں 100 مزید کارکن رہا کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق کالعدم تنظیم کے 90 افراد کے نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے خارج کرنے کی منظوری دیدی گئی، 7 اے ٹی اے کے تحت درج 4 ایف آئی آرز سے بھی نام خارج کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ذرائع حکومتی کمیٹی کے مطابق اجلاس کی سربراہی صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کی۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ظفر نصراللہ، آئی جی پنجاب را سردار اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں کالعدم تنظیم سے متعلق اسٹیرنگ کمیٹی کے فیصلوں سے متعلق جائزہ لیا گیا۔محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق اجلاس میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی مانیٹرنگ سے متعلق اہم احکامات جاری کئے گئے، کالعدم تنظیم کے متعدد افراد کو فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکالنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔علاوہ ازیں لاہور ہائی کورٹ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی کی درخواست واپس لئے جانے پر نمٹادی۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سعد رضوی کی رہائی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل برہان معظم ملک نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل مانگے تھے، سعد رضوی کی رہائی سے متعلق ہماری اپیل غیر موثر ہو چکی ہے، اس لئے وہ اسے واپس لیتے ہیں۔ عدالت نے درخواست واپس لینے پر معاملہ نمٹا دیا۔گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا تھا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے معاملات طے ہو رہے ہیں، جس پر لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے تھے کہ سوال یہ نہیں کہ معاملات طے ہوئے ہیں کہ نہیں ، آپ نے جس نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا اس کی تو معیاد مکمل ہو چکی ہے،آپ درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق عدالت کو مطمئن نہیں کر رہے، آپ یہ بتائیں درخواست قابل سماعت کیسے ہے۔