
اپوزیشن کی جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر کو عوام سے بھونڈہ مذاق اور مایوس کن قرار دیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی (ف) کے رہنما کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی تقریر قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف تھی اور عوام کو باور کرایا گیا کہ مزید مہنگائی کیلئے تیار رہیں۔مسلم لیگ(ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوام کے لیے سب سے بڑا ریلیف پیکیج عمران خان کا استعفی ہے،عمران خان کی پہلی اور آخری ترجیح جھوٹ، دھوکہ اور قوم کی زندگی کو عذاب بنانا ہے ، عمران خان کی پالیسیوں نے ملک کو غریب، عوام کو بھکاری اور نوجوانوں کو بے روزگار کردیا ،عمران خان نے عوام کو 3سال بے روزگاری، مہنگائی اوربھوک کا پیکیج دیا ، مہنگائی، قرض اور پیٹرول کی قیمتوں کا ریکارڈ ٹوٹ رہا ہے، بجلی کی قیمت 11 سے 24 روپے کرنے سے ریلیف نہیں دیا جاتا، ادویات 500 فیصد مہنگی کرنے سے عوام کو ریلیف نہیں دیا جاتا، آپ سے یہ ملک نہیں چل سکتا، آپ صرف عوام کو لوٹنے اور اپنی اے ٹی ایمز کو فائدہ دینے آئے ہیں، آپ جس دن ریلیف کی بات کرتے ہیں اسی روز چینی، آٹا اور پیٹرولیم مصنوعات سمیت ہر چیز مہنگی کرتے ہیں۔ بدھ کو مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری کا پیکج دیا ہے، 3سال بعد یہ کہنا کہ عمران خان صاحب عوام کے ریلیف کیلئے بڑا اعلان کرنے جا رہے ہیں عوام کودھوکہ دینے کے مترادف ہے،تین سال میں صرف اعلان نہیں کیا جاتا بلکہ ریلیف پیکج دے کر اس پر عمل کیا جاتا ہے،2018میں 5.8کی اوسط سے ترقی کرتا ملک 3سال میں اس حکومت نے عوام کو مہنگائی،بے روزگاری اور معاشی تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا، بھوک مٹانے کیلئے کارخانے ختم کر کے لنگر خانے بنائے،کیا یہ معاشی ترقی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما محمد زبیر خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کو جواب بناتے ہوئے خطے کے دیگر ممالک انڈیا، بنگلہ دیش، سری لنکا، جرمنی وغیرہ کی مثالیں دی ہیں لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہاں پر ڈالر کی قیمت کیا ہے جبکہ موجودہ نا اہل حکومت کے دور میں ڈالر200کے قریب پہنچنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ جھوٹے بیانیے کا سہارا لے کر عوام کو تسلیاں دینے کی ناکام کوششیں کر رہی ہے، عوام مہنگائی کے ہاتھوں بھوکے رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں، سرمایہ داروں نے حکومت کی ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں سرمایہ بیرون ملک منتقل کرنا شروع کر دیا ہے، رہی سہی کسر ہر روز تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے لوگوں نے فیکٹریاں بند کر دیں جس کی وجہ سے بجائے روزگار ملنے کے ان سے روزگار چھینا جا رہا ہے۔ پی ڈی ایم و جمعیت علماء اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ ملک میں تباہی کی وجہ وزیراعظم کوویڈ 19کو بتاتے ہیں لیکن انہیں اصل بات بتانی چاہیے کہ ملک میں مہنگائی کی اصل وجہ کورونا 19 نہیں بلکہ کورونا 18ہے جس میں وزیراعظم کورونا بن کر قوم پر مسلط ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے انڈیا، بنگلہ دیش، سری لنکا کی مثالیں دیں لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہاں کے عوام کی فی کس اوسط آمدنی کتنی ہے اور پاکستانی عوام کی کتنی ہے، اس وقت چالیس سال سے برباد افغانستان کی معاشی حالت پاکستان سے بہتر ہے۔ پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے وزیراعظم کے خطاب کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں، اوپر سے وزیراعظم مزید تیل مہنگا کرنے کی نوعید سنا رہے ہیں، حکومت عمران نیازی سے چل نہیں رہی، قرضوں کے بوجھ تلے ملک دبا جا رہا ہے، ڈالر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں،حکومت آٹا، گھی اور دالوں پر جو سبسڈی دے رہی ہے اس کا بوجھ قومی خزانے پر پڑے گا جس کی کمی کو پورا کرنے کیلئے عوام پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ لاد دیا جائے گا، وزیراعظم نے امید کی کوئی بات نہیں کی،پوری تقریر مایوس کن تھی۔