اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

صحافیوں کونوٹسزکامعاملہ،ایف آئی اے سول کیسزمیں وقت ضائع نہ کرے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائبر کرائم قوانین کے تحت اختیارات کے استعمال سے متعلق ایف آئی اے کو ایک بار پھر تمام اسٹیک ہولڈرز کیساتھ مشاورت کی ہدایت کردی ہے۔منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ایف آئی اے کے بے جا اختیارات کے استعمال کے خلاف کیس کی سماعت کے موقع پرایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود ، ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ اور درخواست گزاروں کی جانب سے وکیل ایمان مزاری، عثمان وڑائچ و دیگر وکلا عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم کے تحت ان ہتک عزت کیکاموں میں اپنا وقت ضائع نہ کرے،اس کے ذمے ملکی نوعیت کے اہم کام ہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ ہتک عزت کے کیلئے عوام کے پاس متبادل عدالتیں موجود ہیں اس لئے وہاں جائیں، ایف آئی اے ایسی ہر درخواست پر کارروائی کرکے وقت ضائع نہ کرے۔چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دئیے کہ عدالت سائبر کرائم اور ایف آئی اے اختیارات پرایک فیصلہ دینا چاہتی ہے،پبلک آفس ہولڈرز سے متعلق دائرہ کار ہی مختلف ہے اوراس کیتوپرنسپل ہی مختلف ہیں۔چیف جسٹس نے یہ بھی ریمارکس دئیے کہ عدالت سراہتی ہے کہ ایف آئی اے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو پھراسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ مشاورت کے بعد تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔ کیس کی سماعت 8 دسمبر تک سماعت ملتوی کردی گئی۔ سابق چئیرمین پیمرا ابصارعالم اور مختلف صحافیوں نے ایف آئی اے نوٹسز کوچیلنج کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker