
عالمی اقتصادی بحالی نازک دور میں ہے، متحد ہو کر وبا سے لڑنے کے لیے تعاون کیا جائے, موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز نمایاں ہیں, ترقی کے سفر میں کسی بھی ملک کو پیچھے نہ چھوڑنے کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے, چینی صدر کا خطاب
بیجنگ (ما نیٹر نگ ڈیسک )
چینی صدر شی جن پھنگ نے 16ویں جی 20 سربراہی اجلاس کے پہلے مرحلے میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور ایک اہم خطاب کیا۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس وقت بدستور کووڈ۔19 کی وبا سامنا ہے، عالمی اقتصادی بحالی نازک دور میں ہے، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز نمایاں ہیں اور اکثر علاقائی مسائل کا سامنا ہے۔ بین الاقوامی اقتصادی تعاون کے مرکزی فورم کے طور پر،جی ٹونٹی کو بنی نوع انسان کے مستقبل اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو نبھانا چاہیے، کھلے پن پر قائم رہنا چاہیے،جیت جیت تعاون ، حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہیےاور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کرنا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے اس حوالے سے پانچ نکاتی تجاویز پیش کیں۔اول ، متحد ہو کر وبا سے لڑنے کے لیے تعاون کیا جائے۔انہوں نے عالمی ویکسین تعاون کے حوالے سے متعدد تجاویز پیش کیں جن میں ویکسین کے تعاون کو مضبوط کرنا، ترقی پذیر ممالک کو ویکسین کی فراہمی میں اضافہ کرنا، ویکسین کی تحقیق اور پیداوار میں دانشورانہ املاکی حقوق کی استثنیٰ کے بارے میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے فیصلے کی جلد ازجلد حمایت کرنا، ویکسین اور خام مال کی ہموار تجارت کو یقینی بنانے کے لئے سرحد پار تجارتی تعاون کو مضبوط بنانا،اور عالمی ویکسین تعاون کے ذریعے خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کو ویکسین کے حصول کے لیے مالی مدد فراہم کرنا شامل ہیں۔
دوسرا، باہمی مفاہت کو مضبوط بنائیں اور معاشی بحالی کو فروغ دیں۔ عالمی اقتصادی گورننس کے نظام اور قواعد کو بہتر بنائیں، اور ترقی پذیر ممالک کی آواز کو بلند کریں۔ عالمی تجارتی تنظیم کی قیادت میں کثیرالطرفہ تجارتی نظام کو برقرار رکھا جانا چاہیے، اور ایک کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کی جانی چاہیے۔
تیسرا، کھلی اور مشترکہ ترقی کو فروغ دیا جائے۔ ہمیں لوگوں کو مرکزی حیثیت دینی چاہیے، منصفانہ اور جامع عالمی ترقی کو فروغ دینا چاہیے، اور ترقی کے سفر میں کسی بھی ملک کو پیچھے نہ چھوڑنے کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے۔
چوتھا، جدت طرازی کی طاقت کو بروئے کار لایا جائے۔ نئے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر کو تیز کریں اور ترقی پذیر ممالک کے لیے "ڈیجیٹل گیپ” کو ختم کرنے میں مدد کریں۔ چین ڈیجیٹل معیشت میں بین الاقوامی تعاون کو نمایاں اہمیت دیتا ہے ۔چین نے "ڈیجیٹل معیشت شراکت داری معاہدے ” میں شامل ہونے کے لیے درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ڈیجیٹل معیشت کی صحت مند اور منظم ترقی کو فروغ دینے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
پانچواں، ہم آہنگ بقائے باہمی، سبز اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا جائے۔ چین 2030 تک کاربن پیک اور 2060 تک کاربن نیوٹرل کا ہدف پورا کرنے کی کوشش کرے گا۔ ہم اپنے وعدوں پر عمل کریں گے اور سبز، کم کاربن اور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر آگے بڑھیں گے۔
شی جن پھنگ نے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ بنی نوع انسان کےہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے دنیا کے تمام ممالک کی مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔ آئیے ہم متحد ہو کر وبا سے جلد از جلد چھٹکارہ حاصل کریں، اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے مل کر کام کریں۔