ڈیرہ غازی خان (آئی پی ایس )مسلم لیگ (ن )کے صدر وقو می اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈی جی خان جنوبی پنجاب کا اہم جزو ہے، جنوبی پنجاب میں سال 2008 سے 2018 تک خدمت کی،میاں نواز شریف کے دور میں جنوبی پنجاب کے مسائل حل کرنے کی کوشش تھی ، جنوبی پنجاب میں صحت ،ایجوکیشن ،پینے کا صاف پانی سمیت چیلنجز درپیش تھے، پینے کا صاف پانی کے پراجیکٹ کا آغاز جنوبی پنجاب ڈی جی خان سے کیا۔ڈیرہ غازی خان میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پریس کانفرنس کی، مریم اورنگزیب ، رانا ثنا اللہ اور دیگر لیگی رہنما بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔شہباز شریف نے کہا کہ بد قسمتی سے جنوبی پنجاب کے ٹینڈراورتخمینے میں 70 ارب روپے کا فرق آیا تھا، چاہتا توٹینڈرقبول کرتے ہوئے عوام پر70 ارب کا بوجھ ڈال دیتا، ہم نے قوم کے 70 ارب بچاتے ہوئے ٹینڈرمنسوخ کردیا ، 2018 میں مدت ختم ہونے سے پہلے پراجیکٹ کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔شہبازشریف نے کہاکہ اگر حکومت ہوتی تو کروڑوں لوگوں کو صاف پانی مل رہاہوتا، صاف پانی سے صحت وتندرستی رہتی ہے، اس سے اچھی عبادت اور خدمت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب میں ہسپتالوں کا جال بچھا گیا ،ڈی جی خان میں میڈیکل کالج، غازی یونیورسٹی ، دانش اسکول جیسے تحفے دئیے ،دانش اسکول کا کنسیپٹ ایچی سن کالج سے لیا گیا۔مسلم لیگ ن کے صدر نے کہاکہ آج دانش اسکول سے پڑھنے والے قوم کی خدمت کررہے ہیں، دانش اسکول زیادہ تر جنوبی پنجاب میں بنائے گئے، تونسہ میں دانش اسکول کو مکمل کیا اس کے نہ کھلنے پر افسوس ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈی جی خان اور راجن پور کے ہسپتال کو رینویٹ کیا تھا، بہاولپورمیں جدید اسپتال اوررحیم یارخان میں یونیورسٹی بنائی۔شہباز شریف نے مزید کہاکہ جنوبی پنجاب کا ملازمتوں میں 33 فیصدکوٹہ رکھاتھا،اینٹوں کی بھٹیوں سے بچوں کی جبری مشقت ختم کرائی، ن لیگ کے دورمیں سڑکوں کاجال بچھایاگیا،ہم نے ہزاروں کلومیٹرسڑکیں بنائیں۔قو می اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرنے کہاکہ پیپلزپارٹی کودوبارہ شامل کرنیکافیصلہ پی ڈی ایم ہی کرسکتی ہے،پارلیمان میں پی پی،اے این پی سے رابطہ رہتاہے وہ تعاون کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتا تھا کہ مرجائیں گے مگراین آراونہیں دینگے،عمران خان نے خود کو اورکابینہ کواین آراودے دیا ہے،عمران خان نے نیب آرڈیننس کی صورت میں این آراودیا، حکومت نے اپوزیشن کودیوارسے لگانے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔شہبازشریف نے مزید کہاکہ آنے والے دنوں میں حکومت کوکوئی اسپیس نہیں دیں گے،سیاست میں ایک دائرے میں رہ کرہرچیزممکن ہے۔