
اسلام آباد، رواں سال 2021 کے 10 ماہ مہنگائی کے ستائے عوام کی جیبوں پر بھاری رہے۔
ادارہ شماریات کے اعداد وشمار کے مطابق 10ماہ میں چینی اوسط 20 روپے 52 پیسے فی کلو اضافے کے بعد 84 روپے سے بڑھ کر 104 روپے 52 پیسے فی کلو ہوگئی تاہم ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ قیمت 120 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔جنوری سے اکتوبر کے دوران آٹے کا 20 کلو کا تھیلا اوسط 224 روپے 72 پیسے اضافے کے بعد 973 روپے78 پسے سے بڑھ کر 1198روپے 50 پیسے ہوگیا۔ ادارہ شماریات کے اعداوشمار کے مطابق گھی کی اوسط فی کلو قیمت 101روپے 16 پیسے بڑھی جبکہ مٹن 150روپے 62 پیسے، بیف 88روپے67 پیسے، پیاز 3 روپے44 پیسے، ٹماٹر 13 روپے 26 پیسے اور آلو 13روپے23 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے۔اسی عرصے کے دوران ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 971 روپے69 پیسے مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات نے بتایا کہ جنوری تا اکتوبر تازہ دودھ کی فی لیٹر قیمت میں7 روپے 30 پیسے، دہی کی فی کلو قیمت میں8 روپے56 پیسے، دال مسور27روپے 34 پیسے، دال چنا 7 روپے87 پیسے اور زندہ مرغی 56 روپے 60 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔ادارہ شماریات کے مطابق بجلی نے بھی زور کا جھٹکا لگایا، فی یونٹ 4 روپے پانچ پیسے سے بڑھ کر 6 روپے 57 پیسے تک جاپہنچا۔دوسری طرف سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ نے سفید پوش طبقہ کو پریشان کر رکھا ہے، قیمتوں میں اضافہ کے باعث پھلوں کی خریداری میں کمی واقع ہوئی ہے اور لوگ صرف دو وقت کی روٹی کو بمشکل پورا کر رہے ہیں۔ مہنگائی کا جن ہے کہ بوتل میں بند ہی نہیں ہو رہا ، روزانہ سبزیوں اور پھلوں کی بڑھتی قیمتیں متوسط طبقہ کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں ،سبزیوں میں آلو کی قیمت 80، پھول گوبھی 90، ٹینڈی 100، مونگرے 150 ، شملہ مرچ 200، مٹر 280 روپے کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ پھلوں میں سیب 200 ،انار بدانہ 400،امرود 120، پپیتا 180،جاپانی پھل 150، انگور 200 سے 320 روپے کلو فروخت کیے جا رہے ہیں، شہری کہتے ہیں پھل اور سبزیاں خریدنا مشکل ہے جبکہ انتظامیہ ریٹ کنڑول کرنے میں ناکام ہے۔سبزیاں اور پھل خریدنے والے شہری کہتے ہیں کہ بنیادی ضروریات کی چیزوں پر کس طرح سے سمجھوتہ کریں، حکومتی معاشی پالیسیوں نے غریب عوام پر مہنگائی کا بم گرایا ہوا ہے۔دکان دار کہتے ہیں کہ مہنگائی کی حالیہ لہر میں پھلوں کی خریداری میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ لوگ سبزیاں خریدنے کے لئے اپنی ضرورت سے کم اور گنجائش کے مطابق سامان خرید کر گزارہ کر رہے ہیں۔