
گلگت(آئی پی ایس) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے سی پیک کے تحت گلگت بلتستان میں تجارت، سیاحت، زراعت اور کاروبار کے فروغ میں پارلیمنٹ کے کردار کے عنوان سے منعقد سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ ادوار میں سی پیک جیسے اہم منصوبے میں گلگت بلتستان کو جس طرح فائدہ ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا تحریک انصاف کی وفاقی حکومت اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے گلگت بلتستان کیلئے سی پیک میں منصوبوں کو شامل کیے اور پی ایس ڈی پی میں بھی میگا منصوبے گلگت بلتستان کو دیے رائے کوٹ تھاکوٹ سیکشن کے منصوبے کو منظوری ملی ہے جو انتہائی خوش آئند ہے۔ سی پیک کے ثمرات گلگت بلتستان کے عوام کو ملنا شروع ہوئے ہیں۔ اسی کی وجہ سے انٹرنیٹ کے تین جی اور فورجی لائسنس کی نیلامی ہوئی اس منصوبے کی تکمیل سے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سال میں گلگت بلتستان کے تمام علاقوں میں فورجی انٹرنیٹ سروس کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعلی کے مطابق گلگت شندور ایکسپریس وے جیسے اہم منصوبے کو سی پیک میں شامل کیا گیا ہےان منصوبوں سے گلگت بلتستان میں سیاحت کو وسیع پیمانے پر فروغ ملے گا۔ کئی ممالک سرمائی سیاحت سے کشیر زرمبادلہ کماتے ہیں گلگت بلتستان میں بھی سرمائی سیاحت کو فروغ دینے سے بڑے پیمانے پر ذرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ جس سے ملکی معیشت میں بھی استحکام آئے گا۔ گلگت بلتستان کے قدرتی حسن کو محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کی شراکت سے تمام اضلاع میں فروٹ کی پیدوار میں اضافے اور بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی کیلئے سی پیک میں 250ملین ڈالرز کا منصوبہ شامل کیا جائیگا۔ اس منصوبے سے گلگت بلتستان میں معاشی انقلاب آئیگا۔