
اسلام آباد،کالعدم ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی ہدایت پر جڑواں شہروں کی شاہراہوں سے کنٹینرز ہٹا دیئے گئے ۔
تفصیلات کے مطابق کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے دھرنے کو روکنے کے لیے راولپنڈی اسلام آباد سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں تیسرے روز بھی اہم شاہراہیں مکمل سیل تھیں، میٹروبس سروس کو راولپنڈی اسلام آباد دونوں شہروں میں مکمل بند رکھ کر صدر اور مریڑھ اسٹیشنز پر پولیس کی مزید نفری تعینات کی گئی اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند رہی،تاہم وزیرداخلہ شیخ رشید کے احکامات کے بعد راولپنڈی مری روڈ سمیت تمام شاہراہوں سے کنٹینرز ہٹادیئے گئے ۔گزشتہ روز جی ٹی روڈ پر وزیر آباد، چناب ٹول پلازہ گجرات اور مریدکے کے مقام پر ٹریفک کے لیے بند جب کہ دیگر تمام مقامات پر نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس کی عملداری میں آنے والا جی ٹی روڈ کھلا رہا۔ ریلی روکنے کے لیے 5 اضلاع نارروال، حافظ آباد، سیالکوٹ، منڈی بہاالدین اور سرگودھا کی پولیس موجود ہے، چناب پل دونوں اطراف سے خندقیں کھودنے کے ساتھ ساتھ کنٹینرز لگا بند کر دیا گیا ہے، دوسری جانب جی ٹی روڈ بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔راولپنڈی اسلام آباد میں کالعدم جماعت کے متوقع احتجاج سے نمٹنے کیلئے تیسرے روز بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس ہائی الرٹ رہے ، مری روڈ اور گرد نواح کے علاقوں میں کرفیو جیسی صورتحال سے معمولات زندگی متاثر رہے، جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس مکمل طور پر بند جب کہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی نا ہونے کے برابر تھی، میٹرو بس سروس کو راولپنڈی اسلام آباد دونوں شہروں میں مکمل بند رکھ کر صدر اور مریڑھ اسٹیشنز پر پولیس کی مزید نفری تعینات کیا گیا تھا۔ مری روڈ پر اکثر کاروباری مراکز بند رہے تاہم کالج روڈ سرکلر روڈ سمیت اندرون شہر دیگر علاقوں میں دکانیں کھلی رہیں تاہم گاہگ وغیرہ نہ ہونے کے برابر ہیں، اور اہم شاہراہیں سیل ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ ا۔اسلام آباد ہائی وے پر کاک پل کے مقام پر روات سے اسلام آباد آنے والے راستے پر ڈائیورشن لگائی گئی تھی جسے ختم کر دیا گیا ہے ، جس کے بعد جڑواں شہروں میں معمولات زندگی بحال ہو گئے ہیں ۔