اسلام آباد،نور مقدم قتل کیس میں گرفتار جمیل احمد کی درخواست ضمانت پر منظور،اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سنایا، نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے باورچی جمیل احمد کی درخواست منظور کرلی گئی ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔پچاس ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی گئی۔قبل ازیں ملزم جمیل احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تو وکیل درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ کی ضمانت منسوخی کا فیصلہ عدالت کو پڑھ کر سنایا ، اور کہا کہ ایف آئی آر میں مالی اور چوکیدار کا حوالہ ہے مگر میرے موکل کے حوالے سے کچھ نہیں ،جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار نے 161 کا بیان ریکارڈ کرایا ؟ وکیل راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ درخواست گزار نے 161 کا بیان ریکارڈ کرایا ہے ،وکیل شوکت مقدم نے کہا کہ درخواست گزار جمیل کے خلاف چارج فریم ہو چکا ہے جمیل کا مالی اور چوکیدار تک کے ساتھ رابطہ تھادرخواست گزار کی موقعہ واردات کے گھر پر موجودگی ثابت ہے اس کے کیس میں اغوا اور جبری گمشدگی کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں جس کی سزا 10 برس ہے، عدالت نے کہا کہ بیان میں تو درخواست گزار نے خود کہا کہ مجھے مالی نے بتایا تھا ،شوکت مقدم کے وکیل کی جانب سے چارج فریم کی کاپی عدالت کو فراہم کر دی گئی.شوکت مقدم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کہ درخواست گزار جمیل تو موقع واردات پر خود موجود تھا ضمانت کی درخواست کو مسترد کیا جائے۔واضح رہے کہ سابق سفیر کی بیٹی کو قتل کر دیا گیا اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود میں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم نے بیٹی کے قتل کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا نور مقدم کا قاتل ملزم ظاہر جعفر اسکے والدین اور دیگر ملزمان اڈیالہ جیل میں قید ہیں امریکی سفارتخانے نے نور کے قاتل سے بات کی ہے۔
Related Articles
پی ٹی آئی احتجاج: مظاہرین کا مرچوں والے پانی اور پھینٹی سے استقبال کا منصوبہ
جمعرات, 21 نومبر, 2024
توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان کو اگلی سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت
جمعرات, 21 نومبر, 2024
آڈیوز لیک کیس؛ نیا کمیشن بنا تو یہ مقدمہ غیر مؤثر ہو جائے گا، جسٹس امین الدین
جمعرات, 21 نومبر, 2024