گلگت (آئی پی ایس )وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے ائیر وائس مارشل حسین احمد صدیقی کی سربراہی میں ائیر وار کورس کے زیر تربیت آفیسران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان جغرافیائی اوردفاعی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل حصہ ہے۔ گلگت بلتستان سی پیک منصوبے میں گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے۔گلگت میں بین الاقوامی ائیر پورٹ کی تعمیر کیلئے سروے کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ انڈس ریور کا70فیصد پانی کا زریعہ گلگت بلتستان میں واقع بڑے گلیشرز ہیں۔ گلگت بلتستان میں صرف2فیصد زمین قابل کاشت ہے جبکہ دیگر خطہ پہاڑ اور گلیشرز پر مشتمل ہے۔ پرائیوٹ سیکٹر کے نہ ہونے کی وجہ سے روزگار کے محدود مواقع ہیں حکومت گلگت بلتستان پرائیوٹ سیکٹر کے فروغ کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا 70 سال سے مطالبہ تھا کہ اس خطے کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔ پہلی مرتبہ مسئلہ کشمیر کو متاثر کیے بغیر گلگت بلتستان کو قومی دھارے میں شامل کیا جارہا ہے اور گلگت بلتستان عبوری آئینی صوبہ بن رہا ہے۔ گلگت بلتستان مختلف زبانوں اور ثقافتوں کا گلدستہ ہے۔ حکومت نے نوجوانوں کو جدید تعلیم کیلئے بین الاقوامی اور ملک کے نامور تعلیمی اداروں میں تعلیم کیلئے سکالر شپ کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ منصو بہ بندی کے بغیر تعمیرات سے گلگت بلتستان کا قدرتی حسن متاثر ہورہا تھا اور ماحولیات کے حوالے سے بھی ایک چیلنج تھا جسکو مدنظر رکھتے ہوئے پورے صوبے کی ماسٹر پلاننگ کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان کو ملک کے دیگر صوبوں سے لنک کرنے کیلئے گلگت چترال ایکسپریس وے اور استورنیلم شاہراہ کے منصوبے شروع کیے جارہے ہیں ان منصوبوں سے سیاحت کو فروغ ملے گا اور روز گار کے نئے مواقع میسر آئینگے۔ وزیراعلی نے کہا کہ پہلی مرتبہ گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے370ارب کا گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ پیکیج کی منظوری دی ہے جس سے علاقے کی تقدیر بدل جائیگی۔ گلگت بلتستان میں انٹر نیٹ3Gاور4G کامسئلہ تھا وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی دلچسپی سے گلگت بلتستان کیلئے3Gاور4G سپیکٹرم کی نیلامی ہوئی ہے۔3Gاور4G کا مسئلہ حل ہونے سےIT کے شعبے کو فروغ ملے گا۔ گلگت بلتستان سیاحت، کلین انرجی اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ حکومت سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کیلئے نئے اصلاحات متعارف کرارہی ہے۔ سرمایہ کاروں کو ون ونڈو کی سہولت فراہم کی جائیگی۔