اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

قومی ادارہ برائے وقار نسواں اپنے تذویراتی منصوبے کا اجرا اگلے ماہ کریگا

اسلام آباد(آئی پی ایس )قومی ادارہ برائے وقار نسواں کی چیئر پرسن نیلوفربختیار نے کہا ہے کہ ادارے کی سمت کو مزید واضح اور مستقبل کی سرگرمیوں کے تعین کیلئے ادارے کے تذویراتی منصوبے (سٹریٹجک پلان)کی تیاری حتمی مراحل میں ہے جس کا باضابطہ اجرا اگلے ماہ کیا جائے گا ۔ اس تذویراتی منصوبے کی تیاری کیلئے قومی ادارے کو حقوق انسانی کے یورپی یونین کے اعانت شدہ پراجیکٹ حقوق پاکستان کا تعاون و اشتراک حاصل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کیساتھ منعقدہ ایک مشاورتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیشن کی مہمان خصوصی محترمہ منزہ حسن ،سیکرٹری خواتین پارلیمینٹری کاکس ، مہمانان اعزاز محترمہ افشاں تحسین چیئر پرسن قومی کمیشن برائے حقوق اطفال اور وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی محترمہ سنیلہ رتھ او رحقوق پاکستان پراجیکٹ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما جعفر نے بھی خطاب کیا جبکہ سیشن کی صدارت حقوق پاکستان پراجیکٹ کے سینیئر ماہر اسامہ صدیق نے کی۔ اس مشاورتی سیشن کا مقصد قومی ادارہ برائے وقار نسواں کے تذویراتی منصوبے ( اسٹریٹجک پلان)کو حتمی شکل دینے کیلئے کرنے کے لئے آرا حاصل کرنا تھا ۔ سیشن کے دوران شرکا کو پاکستان میں خواتین کے حقوق اور قومی ادارہ برائے وقار نسواں کے کام ، ماضی کی کارکردگی اورکامیابیوں کے بارے میں آگاہی بھی دی گئی ۔ سیشن میں شریک خواتین اور مرد صحافیوں نے قومی ادارہ برائے وقار نسواں کے فرائض کار اور مشن کی روشنی میں اپنی تجاویز اور آرا پیش کیں اور امید ظاہر کی کہ محترمہ نیلوفر بختیار کی قیادت میں کمیشن اپنے حقیقی مقاصد کی طرف تیزی سے پیشرفت کرے گا ۔ محترمہ نیلوفر بختیار نے کہا کہ کمیشن ملک بھر میں تمام متعلقہ کرداروں کے ساتھ مشاورت کر رہا ہے۔ او راس مشاورتی عمل کا بنیادی مقصد کمیشن کے قابل عمل اور موثرتذویراتی منصوبے( سٹریٹجک پلان)کو حتمی شکل دینے کیلئیوسیع پیمانے پر رائے حاصل کرنا ہے۔قومی ادارہ برائے حقوق نسواں کی چیئر پرسن نے کہا کہ کمیشن ” سرکاری اور نجی شعبے میں خواتین کی برابری کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے پاکستان کے ہر ضلع میں خواتین کی متنوع آوازوں کی نمائندگی کے لئے پرعزم ہے۔” انہوں نے کہا کہ ادارے کے اسٹریٹجک پلان کی تیاری اوراگلے اقدامات کا تعین کرتے ہوئے شرکا کی رائے اور سفارشات کو مدنظر رکھا جائے گا۔ چیئرپرسن نے عدالتوں میں خواتین کے خلاف مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اکثر اوقات جیلوں میں قید خواتین کو انکے خاندان والے سہارا نہیں دیتے اور ان کے پاس فعال طور پر اپنے مقدمات کی پیروی کرنے والا کوئی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی سیاسی اور معاشی بااختیاری اور خواتین پر تشدد قومی ادارہ برائے وقار نسواں کی اولین اور بنیادی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن اس وقت نیشنل جینڈر ڈیٹا پورٹل تیار کرنے پربھی تیزی کیساتھ کام کر رہا ہے۔ اس موقع پر حقوق پاکستان پراجیکٹ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرمحترمہ سیما جعفر نے قومی ادارہ برائے وقارنسواں کی مواصلاتی حکمت عملی پر ایک انٹرایکٹو سیشن بھی منعقد کیا۔ سیشن کے دوران شرکا نے خواتین کے اس اہم ترین قومی ادارے کی رسائی اور مرئیت کو بہتر بنانے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر شرکا میں خواتین کے حقوق اور آئین کے تحت فراہم کردہ قانونی تحفظ کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے حقوق پاکستان پراجیکٹ کے ذریعہ تیار کردہ مواد تقسیم کیا گیا جبکہ انہیں پروجیکٹ کے تحت تیار کردہ انسانی حقوق ریسورس پورٹل کی تفصیلات بھی آگاہی دی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker