اسلام آباد ، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن کا قیام خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے،افغانستان میں امن اور استحکام سے وسطی ایشیائی ممالک تک برآمدات میں اضافے کے مواقعے پیدا ہونگے ،پاک افغان تجارت میں حاحل رکاوٹوں کو اوٹ باکس حل نکالنا ضروری ہے،پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں، پاک افغان تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں رکاٹوں دور کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔ وہ پیر کو پاک افغان فرینڈشپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے
جس میں معاون خصوصی محمد شہزاد ارباب، ممبر قومی اسمبلی محمد یعقوب شیخ، رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ،وزارت داخلہ، تجارت، کسٹم ، بورڈ انوسٹمنٹ ، ایف بی آر، سٹیٹ بینک آف پاکستان ، پی آئی اے حکام ، سیکیورٹرز اینڈ ایکچینج کمیشن آف پاکستان ، ہوم ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخواہ کے حکام شریک تھے ۔ اجلاس میں پاک افغان ٹرنزٹ ٹریڈ اور تجارت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ افغانستان پاکستان کا ہمسایہ ملک ہے اور دونوں ممالک کے مفادات ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ، پاک افغان تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں باڈر مینجمنٹ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاک افغان فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی نے گزشتہ دوسالوں سے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میںحاحل رکاوٹوں کو دور کرنے اورتجارت میں اضافے کے لیے قابل ستائش کردار ادا کیاہے، پاک افغان فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہر ہفتے اجلاس بلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن کا قیام خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے،افغانستان میں امن اور استحکام سے وسطی ایشیائی ممالک تک برآمدات میں اضافے کے مواقعے پیدا ہونگے ،پاک افغان تجارت میں حاحل رکاوٹوں کو اوٹ باکس حل نکالنا ضروری ہے،پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں، پاک افغان تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں رکاٹوں دور کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں،پاکستان اور افغانستان کے مابین ہمارے ادارے کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے،پاک افغان تعلقات اور تجارت کے حوالے امور پر ایوان میں بحث کرائی جائے گی، فاٹا اور افغانستان جنگ سے متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہاں کے مسائل بہت زیادہ ہیں۔ اسپیکر نے متعلقہ حکام کو پاک افغان باڈرز پرکنٹینرز کی سکینگ اور کسٹم کلیئرنس میں تیز ی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان باڈر پر سلو سکینگ اور کسٹم کلئرنس میں تاخیر کی وجہ سے تاجروں کو تجارتی سامان خراب ہونے سمیت دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے پی کے کی طرف سے بتایا گیا کہ کمیٹی کی ہدایت پر چیف سیکرٹری کو پاکستان اور افغانستان کے مابین بس سروس کی کی بحالی کے لیے سمری بھیج دی گئی ہے ۔