وانا(آئی پی ایس )علاقہ تنائی میں 21 دنوں سے ہائی سکول مانگنے کی پاداش میں جاری دھرنا کے منتظمین نے آج ڈسٹرکٹ پریس کلب وانا کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ہنگامی بنیادوں پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 10 ہزار آبادی پر مشتمل علاقہ اس جدید دورمیں بھی ہائی سکول سے محروم ہے۔ انجنیئر اکرام اللہ، فریداللہ، مولانا گلاب خان، ملک نوراسلم اور مولانا نوراسلم نے کہاکہ ریاست پاکستان جان بوجھ کر علاقہ تنائی کے عوام کو تعلیم سے محروم رکھنا چاہتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ 21 دنوں سے جاری دھرنے کیلئے کوئی ذمہ دار اہلکارمثبت مذاکرات کیلئے نہیں آئے جوانتہائی افسوسناک ہے ۔دھرنا منتظمین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہرسال ہائی سکول نہ ہونے کی وجہ سے 500 سے لیکر600 تک بچے اور بچیاں روشن مستقبل سے محروم ہوکر ضائع ہوجاتے ہیں ۔انجینئراکرام اللہ اور فریداللہ نے کہاکہ گزشتہ روز محکمہ ایجوکیشن کے چند ساتھی ئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ کہ ہمارا کام صرف سکولوں کے اپ گریڈیشن ودیگر کاموں کے پابند ہیںنا کے سکولوں کے منظوری ۔محکمہ ایجوکیشن کے اہلکاروںنے مزیرکہاکہ اپ لوگوں کے ذمہ دار ایم این اے اور ایم پی اے ہیں ۔اس بابت تنائی کے عوام نے ایم پی اے نصیراللہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔آخر میں عوامی نیشنل پارٹی اور پختون خواہ میپ کے رہنماوں ایاز وزیر، تاج وزیر اور خیال محمد وزیر نے دھرنا منتظمین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ تنائی کے عوام کی مذکورہ حل طلب مطالبہ کو فوری طور پر حل کیا جائے کیونکہ عوامی نیشنل پارٹی اور پختون خواہ میپ آخری حد تک ساتھ دیگی۔
Related Articles
یونیورسٹی آف سرگودھاساتویں انٹرنیشنل کانفرنس آن اپلائیڈ زوالوجی کی میزبانی کرے گی
پیر, 7 اکتوبر, 2024
گورنرپنجاب نے پرنسپل ایچی سن کالج کی چھٹی منظورکرلی،قائم مقام انتظامی کمیٹی مقرر
منگل, 26 مارچ, 2024