ٹرانسپورٹ کا نظام کسی بھی ملک کی معیشت کے لئے شریان کی طرح ہوتا ہے ، ٹرانسپورٹ تہذیبوں کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرتی ہے، قدیم شاہراہ ریشم پر اونٹوں کے قافلوں نے معاشی انضمام کو فروغ دیا، چینی صدر کا خطاب
بیجنگ ( ما نیٹر نگ ڈیسک) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ ٹرانسپورٹ کا نظام کسی بھی ملک کی معیشت کے لئے شریان کی طرح ہوتا ہے ، ٹرانسپورٹ تہذیبوں کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرتی ہے، چینی صدر شی جن پھنگ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اقوام متحدہ کی دوسری عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور ایک اہم خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ ٹرانسپورٹ کا نظام کسی بھی ملک کی معیشت کے لئے شریان کی طرح ہوتا ہے اور ٹرانسپورٹ تہذیبوں کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرتی ہے۔ تاریخ کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ قدیم شاہراہ ریشم پر اونٹوں کے قافلوں اور کشتیوں کی شکل میں نقل و حمل نے معاشی انضمام کو فروغ دیا اور لوگوں کو سہولیا ت فراہم کی ہے۔ اس سے افرادی تبادلوں کو فروغ ملا اور دنیا ایک گلوبل ولیج میں تبدیل ہوگئی ۔
صدر شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک صدی میں نظر آنے والی بڑی تبدیلیوں جیسے کووڈ-19 کی وبا نے عالمی معاشی بحالی اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوششوں کو شدید خطرات سے دو چار کردیا ہے۔ اس صورت حال میں یہ ضروری ہے کہ ہم عالمی ترقی کے مروجہ رجحان کی پیروی کریں ، عالمی ٹرانسپورٹ تعاون کو فروغ دیں ، اور تعاون کا ایک نیا باب رقم کریں جس میں انفراسٹرکچر کے رابطے ، تجارت اور سرمایہ کاری کا بلا روک ٹوک بہاؤ ، اور تہذیبوں کے مابین تعاون شامل ہیں۔
صدر شی جن پھنگ نے مزید کہا آئیے ہم مل کر رابطے اور باہمی فائدے کے امید افزا راستے پر قائم رہیں ، مشترکہ طور پر ایک کھلی ، جامع ، صاف اور خوبصورت دنیا کی تعمیر کریں جو پائیدار امن ، عالمگیر سلامتی اور مشترکہ خوشحالی سے لطف اندوز ہو ، اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کو فروغ دیں۔