اسلام آباد(آئی پی ایس)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے ملزمان کی ڈیجیٹل ثبوت مہیا کرنے سے متعلق درخواست خارج کرتے ہوئے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 14 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔۔تفصیلات کے مطابق عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے 14 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے جبکہ عدالت نے ملزمان کی ڈیجیٹل ثبوت کی کاپی مہیا کرنے سے متعلق درخواست خارج کر دی۔نور مقدم قتل کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت 6 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں مرکزی ملزم ظاہر جعفر پہلی بار عدالت میں بول پڑا۔ظاہر جعفر نے عدالت سے استدعا کی کہ میں معافی مانگتا ہوں اور روسٹر پر آکر بات کرنا چاہتا ہوں۔جج نے ملزم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی آپ کی ضرورت نہیں ہے اور تاہم ٹرائل میں آپ کو بھی سنیں گے۔ جس کے بعد جج نے ملزمان کو واپس بخشی خانہ لے جانے کی ہدایت کی۔گزشتہ روز نور مقدم قتل میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین نے ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر چکی تھی۔یاد رہے کہ سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کو ظاہر جعفر نے 20 جولائی کی شام اسلام آباد میں اپنے گھر پر قتل کر دیا تھا۔ پولیس نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو جائے وقوعہ سے گرفتار کیا تھا جبکہ ان کے والدین کی گرفتاری 25 جولائی کو عمل میں آئی تھی۔
Related Articles
یونان کشتی حادثے میں درجنوں پاکستانی تاحال لاپتا، بچنے کی امیدیں ختم ہوگئیں، سفیر کی تصدیق
منگل, 17 دسمبر, 2024
یہ نہیں ہوسکتا حملہ کریں، سول نافرمانی تحریک چلائیں اور مذاکرات بھی ہوں، خواجہ آصف
منگل, 17 دسمبر, 2024