منصوبے سے متاثرہ بڑے درختوں کو کاٹا نہیں جائے گا بلکہ انکو متبادل جگہوں پر منتقل کیا جائے گا،سی ڈی اے کا موقف
ٹری ٹرانسپلانٹر پاکستان نیوی سے حاصل کیا گیا تاکہ تعمیراتی کام سے متاثرہ بڑے درختوں کو متبادل جگہوں پر منتقل کیا جاسکے
اسلام آباد(آئی پی ایس )کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)جدید ٹری ٹرانسپلانٹر کے زریعے روال ڈیم انٹر چینج کے ترقیاتی کاموں کے باعث متاثرہ درختوں کو متبادل مقام پر منتقل کر رہا ہے، اس منصوبے کی انوائرمنٹ ایمپکٹ اسسمنٹ رپورٹ میں سی ڈی اے نے اقرار کیا تھا کہ منصوبے سے متاثرہ بڑے درختوں کو کاٹا نہیں جائے گا بلکہ انکو متبادل جگہوں پر منتقل کیا جائے گااس ضمن میں ایسے درخت جو میڈین سٹرپس یا منصوبے کے دیگر حصوں میں تعمیراتی کام کی وجہ سے متاثر ہو رہے تھے انکو متبادل جگہوں پر ٹری ٹرانسپلانٹر کے زریعے منتقل کیا جارہا ہے ۔ٹری ٹرانسپلانٹر پاکستان نیوی سے حاصل کیا گیا ہے تاکہ تعمیراتی کام سے متاثرہ بڑے درختوں کو متبادل جگہوں پر منتقل کیا جاسکے بڑے درختوں کی متبادل جگہوں پر منتقلی کے علاوہ مزید پودے بھی لگائے جارہے ہیں تاکہ اس منصوبے کی تکمیل سے ٹریفک کے بہائو میں بہتری آئے بلکہ شہر کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہو مزیدبرآں سی ڈی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ مستقبل میں کسی بھی تعمیراتی کام کی وجہ سے کوئی بھی درخت نہیں کاٹا جائے گا بلکہ اسے متبادل جگہ پر ٹرانسپلانٹ کیا جائے گا، اس مقصد کے لیے سی ڈی اے ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے اپنے حالیہ اجلاس کے دوران ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے متاثرہ بڑھے ہوئے درختوں کی محفوظ منتقلی کے لییجدید ٹری ٹرانسپلانٹر کی خریداری کی بھی منظوری دی ہے۔