
اسلام آباد(آئی پی ایس)اسلام آباد میں منگل کو پاکستان میڈیکل کمیشن کی عمارت پر ینگ ڈاکٹرز نے دھاوا بول دیا۔ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ ہنگامہ آرائی میں ملوث 15 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق نیشنل لائسنسنگ کے امتحانات سے متعلق ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج پرتشدد مظاہرے کی شکل اختیار کرگیا۔ میڈیکل کمیشن کی عمارت کے باہر مختلف شہروں سے آئے ہوئے ڈاکٹرز پرامن انداز میں احتجاج پر بیٹھے ہوئے تھے۔اس دوران کچھ ڈاکٹرز نے کہا کہ جب مطالبات مانے نہیں جارہے ہیں تو میڈیکل کونسل کی عمارت میں داخل ہوجانا چاہئے۔اس دوران پولیس نے پہنچ کر شیلنگ شروع کردی اور لاٹھی چارج کیا۔ کئی ینگ ڈاکٹرز کو لاٹھیاں بھی لگیں۔ ہنگامہ آرائی میں میڈیکل کمیشن کی عمارت کا مرکزی دروازہ توڑ دیا گیا اور عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔ شیلنگ سے پولیس اور ینگ ڈاکٹرز کی طبیعت بھی خراب ہوئی جنھیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔40منٹ کی ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے صورتحال کو کنٹرول کیا۔پی ایم سی کی عمارت کے اندر مزید پولیس کی نفری تعینات کردی گئی ہے۔اسلام آباد کے ڈی چوک پر پی ایم سی کے خلاف طلبا 12 روز سے احتجاج کررہے ہیں۔ میڈیکل کے طلبا اور طالبات کی بڑی تعداد ڈی چوک پرموجود تھی۔ طلبا نے اپنے مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کے ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ دوبارہ لیے جائیں۔ طلبا نے کہا ہے کہ آن لائن پیپرز کے دوران دی گئی زیادہ ترڈیواسسز خراب تھیں۔