
اسلام آباد، دورہ پاکستان ختم کرنے کے بعد نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم اسلام آباد سے واپس روانہ ہوگئی۔
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوںاور دیگر آفیشلز سمیت 34 افراد خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپسی کیلئے دبئی روانہ ہوئے۔ نیوزی لینڈ ٹیم کے لیے مختص خصوصی طیارہ تاخیر سے اسلام آباد پہنچا جس کی وجہ سے پرواز کی روانگی میں دیر ہوئی۔نیوزی لینڈ کی ٹیم کی وطن واپسی کے لیے نجی کمپنی کے ائیربس جہاز 319 کی خدمات حاصل کی گئی، 50 نشستوں پر مشتمل جہاز غیر ملکی کمپنی روٹانا جیٹ کی ملکیت ہے، اس سے قبل نیوزی لینڈ کی حکومت نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے خصوصی چارٹر طیارے کے لینڈنگ رائٹس طلب کیے تھے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کھلاڑیوں کی بہ حفاظت واپسی کے لیے خصوصی طیارے کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی۔دوسری طرف نیوزی لینڈ کے میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ انٹیلی جنس اتحاد کی جانب سے خطرے سے آگاہ کرنے پر نیوزی لینڈ نے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔نیوزی لینڈ میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ ملکی انٹیلی جنس اتحاد نے نیوزی لینڈ ٹیم کو دورہ پاکستان ختم کرنے کا کہا، نیوزی لینڈ،آسٹریلیا،کینیڈا،امریکا اور برطانیہ کے انٹیلی جنس اتحاد نے خطرے سے آگاہ کیا۔نیوزی لینڈ میڈیا کا کہنا ہے کہ پانچ ملکی انٹیلی جنس اتحاد کا بتایا گیا سکیورٹی خطرہ قابل اعتماد سمجھا گیا اور نیوزی لینڈ کی حکومت نے کرکٹ حکام کے فیصلے کی حمایت کی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ، پاکستان کی حکومتوں اورکرکٹ بورڈزکے درمیان 12 گھنٹے گفتگو ہوئی، حکومتوں اور بورڈز کی اس طویل گفتگو کے بعد دورہ ختم کیا گیا۔دوسری طرف انگلینڈ کے دورہ پاکستان کے لیے وفاقی حکومت نے سفارتی تعلقات استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ کی جانب سے انگلینڈ کے ہم منصب سے رابطہ کیے جانے کا امکان ہے، انگلش ٹیم کا دورہ پاکستان کرکٹ کے روشن مستقبل کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ پی سی بی سیریز کے انعقاد کے لیے ہر حربہ استعمال کرے گا۔یاد رہے کہ انگلینڈ ٹیم نے 2 ٹی ٹونٹی میچز کے لیے اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں پاکستان آنا ہے، پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچز 13 اور 14 اکتوبر کو شیڈول ہیں۔