اسلام آباد ، امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کا خیبر پختونخوا میں تعلیمی نظام کی از سر نو تشکیل کا پروگرام ایک اہم گیم چینجر ثابت ہوا۔ تعلیمی نظام کی بحالی، تعلیمی اداروں کی تعمیرو ترقی کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ شراکت داری پروگرام سے عوام باالخصوص طلبہ بڑے پیمانے پر مستفید ہوئے۔
منصوبے کے تحت صوبے میں 976 سے زائد سرکاری اسکولوں کی ازسر نو تعمیر اور مرمت کی۔ یہ اسکول صوبے میں عسکریت پسندوں کی کارروائیوں اور تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں مسمار ہوچکے تھے۔ مختلف یونیورسٹیوں میں چار شعبوں کی عمارتیں اور اساتذہ کی تربیت کیلئے دو کالج بھی تعمیر کیے گئے۔ اس اہم پروگرام کے تحت صوبے میں 14 ہزار اساتذہ کی تربیت کی اور 13ہزار طلبہ کو مختلف شعبوں میں اسکالر شپس فراہم کیں۔ اور صوبے میں 30 لاکھ لائبریری کتابیں تقسیم کیں جن سے طلبہ کو بہت فائدہ ہوا۔ تعلیمی اداروں کی از سر نو تعمیر، بحالی اور سیکھنے کے ماحول کو بہتر بنانے سے دس لاکھ طلبہ کوبراہ راست فائدہ پہنچا۔ یو ایس اے آئی ڈی نے صوبے میں نہ صرف تعلمی نظام کے انفرااسٹرکچر کو از سر نو تعمیر کرنے پر توجہ دی بلکہ کوالٹی ایجوکیشن پر بھی کافی کام کیا جس سے ملک کو تعلیم کے ساتھ ساتھ معاشی شرح نمو اور استحکام حاصل ہوا۔ صوبے میں نئے ضم ہونے والے اضلاع میں خواندگی کی مجموعی شرح صرف 28 فیصد تھی جبکہ خواتین کی شرح 8 فیصد تھی۔ ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے یو ایس اے آئی ڈی نے عام لوگوں باالخصوص طلبہ کی مطالعاتی صلاحیتوں کو فروغ دینے کیلئے بھی وسیع بنیادوں پر مختلف زاویوں سے کام کیا اور مستحق طلبہ کو مختلف شعبوں میں وظائف بھی فراہم کیے۔ اس اقدام سے انہیں یونیورسٹیوں میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کیلئے فائدہ ہوا۔