سکردو،- بلتستان یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ای لائبریری کے قیام اور تکمیل کو حتمی شکل دیدی۔
مختلف موضوعات پر مبنی کتابیں اپ لوڈ کردی گئیں ہیں۔ تحقیقی و نصابی کتابیں ترجیحی بنیادوں پر اپ لوڈ کررہے ہیں۔ شعبہ لسانیات کے کچھ طلبا وطالبات نے رضاکارانہ طور پر پنجاب یونیورسٹی سے لائے ہوئے 80 ہزار سے زائد ای کتابوں کو ای لائبریری پر اپلوڈ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، ان طلبا وطالبات کی قیادت شعبہ لسانیات کے لیکچرار نسیم حسرت نے کی۔ اس حوالے سے ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کنوینئر ڈاکٹر منور علی عباس نے ای لائبریری کی تکمیل کو اہم پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ بلتستان یونیورسٹی کی انتظامیہ طلبا و طالبات کو تمام سہولیات بہم پہنچانے کے وعدے کی طرف گامزن ہے۔ اس سلسلے میں تینوں کیمپسز میں کتب خانے موجود ہیں جبکہ جدید حالات سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے آن لائن ذرائع سے استفادہ کرنے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔ شعبہ لسانیات کے محمد نسیم اور دیگر کمیٹی ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ای لائبریری کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ دنیا ڈیجیٹل دور میں داخل ہوچکی ہے۔ تعلیم و علم کے حصول کیلئے مختلف ذرائع کا استعمال جدید دور کا اہم تقاضا بن چکا ہے۔ ایسے میں بلتستان یونیورسٹی کے طلبا وطالبات کو جدید معیارات و ضروریات سے محروم رکھناکوتاہی ہوگی۔ انہوں نے ای لائبریری کے قیام اور تکمیل کو خوش آئند قرار دیا۔اجلاس کے بعد لائبریری کنوینر نے 5 ہزار ای بکس شعبہ لسانیات کے رضاکارانہ طور پر خدمات سر انجام دینے والے طلبہ و طالبات کے حوالے کیا تاکہ وہ ان ای بکس کی انڈیکس بنا سکیں ۔آخر میں لائبریری کنوینر نے اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام ممبران کا شکریہ ادا کیا اور خاص طور پر شعبہ لسانیات کے لیکچرار نسیم حسرت کی کوششوں کو سراہا گیا۔