
اسلام آباد، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے چیئرمین فیصل جاوید نے پی ایم ڈی اے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایم ڈی اے پر قائمہ کمیٹی تب جواب دے گئی جب مسودہ سامنے رکھا جائے گا ،ہماری قائمہ کمیٹی کے سامنے پی ایم ڈی اے کا بل ابھی تک نہیں آیا ،قائمہ کمیٹی ایک لیجسلیٹو فورم ہے، وہ قانون سازی پر رائے دے سکتی ہے،ابھی تک صرف کانسپٹ پیپر دکھایا گیا ، کمیٹی کی اگلی نشست پر تمام سٹیک ہولڈرز کو بلایا جا رہا ہے ۔
پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کبھی بھی آزاری رائے یا آزادی صحافت پر کسی قسم کی قدغن نہیں لگائیں گے ،ہم نے انفارمیشن منسٹری کو اپنے ردعمل اور سفارشات سے آگاہ کیا ہے ،پی ایم ڈی اے پر کئی ٹیکنیکل سوالات اٹھائے ہیں ، کیا بہت سے اچھے مقاصد جو پی ایم ڈی اے میں شامل کیے گئے انکا حصول اس انضمام کے بغیر ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ فیک نیوز ایک بڑا مسئلہ ہے،اسکے سدباب کیلئے کاوشیں کرنا ناگزیر ہے ،سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے،چاہتے ہیں کہ تمام صحافتی تنظیموں، میڈیا ورکرز کی رائے اور مشورے سامنے لائے جائیں ،آزادی صحافت کے فروغ اور میڈیا کی ترقی کے لیے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا،پی ایم ڈی اے کی اچھی چیزوں کو سہرانا چاہیے اور اصلاح کے لیے لچک دکھانی ہوگی،قانونی مسوادے کو جلد از جلد سامنے لانے کی استدعا کی ہے تاکہ اپنا باضابطہ ردعمل دے سکیں۔