یاسین، درکوت کے سرکردہ و معزز افراد کا ایک اہم اجلاس گلگت کے ایک مقامی ہوٹل میں زیر صدرات صوبیدار میجر اشرف بیگ کے منعقد ہوا۔
اجلاس میں درکوت سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔عمائدین درکوت نے شدید غم و غصے اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ درکوت آر سی سی پل کا ٹینڈر تین سال قبل ہوا تھا لیکن ابھی تک صرف 20فیصد کام ہوا ہے۔اس سال بھی ابھی تک پل کا کام شروع نہیں کیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ درکوت یاسین کا دور افتادہ گاوں ہے جہاں سال میں صرف 6ماہ تعمیراتی کا ہوسکتا ہے کیونکہ 6ماہ سردی اور نقط انجماد سے نیچے گر جاتا ہے اور برف اتنی پڑتی ہے کہ دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہو جاتا ہے اور انسانی زندگی بالکل مفلوج ہوکر رہ جاتی ہے ۔ان کا مذید کہنا تھا کہ درکوت کا کل آبادی 400گھرانوں پر مشتمل ہے ان تمام گھرانوں کا امدورفت اسی پل سے ہی ہے اگر سست روی سے کام جاری رہا تو پل اگلے 5سالوں میں بھی مکمل نہیں ہوسکے گا۔اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کیا اس قرارداد میں متعلقہ محکمے سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے وہ ٹیھکدار سے اس پل کا کام کو جلد از جلد شروع کروائے اور پل کا تعمیراتی کام کو یقینی بنائے۔درکوت سیاحت کے حوالے سے بھی ایک منفرد مقام رکھتا ہے اور گرم چشمہ جو کہ جلدی امراض کے لئے دوا لوگ گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں سے علاج کے غرض سے اجاتے ہے پل نہ ہونے کی وجہ سے ان کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔