کالم /بلاگز

امت مسلمہ کا اتحاد

سمیرا وکیل
‎@Sumz_Rajput
آج کے دور میں امت مسلمہ کا اتحاد اس قدر ضروری ہے ہر طرف گہما گہمی اور بے سکونی کا عالم ہے امت مسلہ کے اتحاد کا عمل تربیت سے شروع ہوتا ہے جس کا مقصد اپنے بچوں کی تربیت کے دوران اسے ایک ایسا شہری بنانا جومعاشرے میں امن پسندی پھیلانے کا کردار ادا کرسکے جیسا کہ ہمارے مذہب اسلام نے ہمیں قرآن پاک میں سیکھایا ہے
کسی بھی قوم کی کامیابی و کامرانی اس کے افراد کے باہمی اتحاد میں مضمر ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ قطرہ مل کر دریا بنتا ہے اسی طرح انسانوں کے متحد اور مجتمع ہونے سے ایسی اجتماعیت تشکیل پاتی ہے کہ جس پر نگاہ ڈالتے ہی دشمن وحشت زدہ ہو جاتا ہے اور کبھی بھی اس کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
اتحاد مسلمانوں کی سب سے بڑی طاقت ہے جس کا مقابلہ دنیا کا کوئی ہتھیار نہیں کرسکتا مسلمان اپنے اتحاد اورایمان کی طاقت سے دنیا فتح کرسکتا ہے جیسے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے ایمان کی طاقت سے دشمنوں کو بھی متاثر کیا تھا۔۔
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ہے
”میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں : ایک اللہ کی کتاب اور دوسری میری سنت۔ جب تک تم ان دونوں کو مضبوطی سے تھامے رہو گے تو کبھی گمراہ نہ ہو گے۔ ”
اور آج پھر سے ہمیں اپنی دینی سنتوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے اور معاشرے کو سدھارنے کی ضرورت ہے ہمیں اپنے اندر صبر و تحمل کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ہمیں اپنے اخلاق سے معاشرے کو خوبصورت بنانے کی ضرورت ہے ۔۔
اتحاد کے یہ معنی ہرگز نہیں ہیں کہ تمام مسلمان اپنی انفرادی رائے، اعتقادات و مسلک حیات سے دستبر دار ہو جائیں، بلکہ اتحاد سے مراد و مقصود یہ ہے کہ ہر شخص اپنے اعتقادات پر قائم رہتے ہوئے ان پر عمل کرے دوسروں کی رائے و دلیل کے حوالے سے احترام، وسعت قلبی اور رواداری کا اظہار کرے اور تعصب سے پرہیز کرے کیونکہ تعصب تنازعہ و تصادم کو جنم دیتا ہے۔ جس طرح اصحابِ رسول اور قرونِ اولیٰ کے مسلمان باوجود اختلافِ رائے احترامِ باہمی کا خیال رکھتے ہوئے اخوت و محبت سے زندگی بسر کرتے رہے۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker