لیہ،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تخت لاہور اور سلیکٹڈ کا راج نہیں چاہیے، اگر ن لیگ اور مولانا مان جائیں تو اس حکومت کو نکال سکتے ہیں، عمران خان اپنے وعدوں سے یوٹرن لے چکے، عوام پیپلزپارٹی کا ساتھ دے عمران خان کوگھربھیج دیں گے، حکومت الیکشن کمیشن پر حملہ کررہی ہے ، یہ عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈالنا چاہتے ہیں ، پیپلزپارٹی الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑی ہے ، الیکشن کمیشن اپنا اختیار استعمال کرے اور جن لوگوں نے ادارے پر حملہ کیا انہیں نااہل کرے۔وہ ہفتہ کو لیہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ 1990کی دہائی میں جن لوگوں کو شہید بی بی نے روزگار دیا تھا ان کو دوسری مرتبہ بے روزگارکردیا گیا، بے نظیربھٹو نے 20 ہزار افرادکو روزگار دیا تھا، نواز شریف نے ان کونکال دیا، گیلانی وزیراعظم بنے توان 20 ہزار ملازمین کوبحال کیا، اب دوبارہ ان 20 ہزارملازمین کونوکریوں سے نکال دیا گیا ہے، ان 20 ہزار ملازمین کونکالنا پارلیمان اورجمہوریت پرڈاکا ہے، پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے اگرپارلیمنٹ نے کسی کو روزگار دیا ہے توکوئی نہیں نکال سکتا، ہم ان ملازمین کے ساتھ مل کرتحریک چلائیں گے، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آواز اٹھائیں گے، عدالت جانا پڑا تو جائیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے سیاسی دوستوں نے پنجاب میں عمران خان کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے، عوام پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں، عمران خان کو گھر بھیج دیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب کے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتی، پنجاب کے عوام کے ساتھ تاریخی ظلم ہو رہا ہے، موجودہ حکومت چینی، چاول اور گندم درآمد کر رہی ہے، ہر روز مہنگائی کا بم پھٹتا ہے، حکومت نے ٹیکسز بڑھا کر عوام کا جینا محال کر دیا ہے، عوام عوامی حکومت کو ترس رہے ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام تاریخی بے روزگاری اور مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں، کبھی بجلی، کبھی گیس تو کبھی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کسانوں اور مزدوروں کو حقوق دلوائے، غریب مزدور اور کسان کے لیے بینظیر بھٹو کے منشور کا نفاذ کریں گے، بینظیر بھٹو ایک ماں کی طرح عوام کا خیال رکھتی تھی، ہمیں پاکستان بچانا اور کٹھ پتلی کو بھگانا ہے، جیالوں کو دیکھ کر بنی گالا سے چیخیں نکل رہی ہیں۔پی ڈی ایم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عثمان بزدارکے خلاف عدم اعتماد لیکر آ، ہم پنجاب کے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے، پہلے عثمان بزدار پھر عمران کے خلاف عدم اعتماد لائو، ہم نے یوسف رضا گیلانی کوجتوا کرثابت کردیا عمران کوگراسکتے ہیں، اگرمولانا فضل الرحمان ،ن لیگ چاہے توہم کل ان کوگراسکتے ہیں۔ قبل ازیں بہادر خان سیہڑ باضابطہ طور پر پاکستان پیپلزپارٹی کا حصہ بن گئے، بہادر خان سیہڑ دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، وفاقی کابینہ میں وزیر بھی رہے۔دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کے قافلے میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رکن پنجاب اسمبلی رہنے والے چودھری اشفاق احمد بھی شامل ہوگئے، بلاول بھٹو زرداری کی موجودگی میں چودھری اشفاق احمد نے پی پی پی میں شمولیت اختیار کی۔