اسلام آباد،افغانستان میں امن اور استحکام کی کوششوں میں پاکستان پیش پیش ہے، وفاقی دارالحکومت میں روس، چین، ایران، قازقستان، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان کے انٹیلی جنس چیفس نے اہم ملاقات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان کی سکیورٹی صورتحال سے متعلق اسلام آباد میں ایران، روس، چین اور تاجکستان کے انٹیلی جنس چیفس نے ملاقات کی، ملاقات ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی)انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی میزبانی میں ہوئی۔ذرائع کے کہنا ہے کہ اس ملاقات میں افغانستان کی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ خطے میں دیرپا امن و سلامتی کی صورتحال پربھی بات چیت کی گئی۔ سٹیک ہولڈرز نے اتفاق کیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائیگا کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو تمام ممالک افغانستان کی تعمیر نو میں کردار ادا کریں گے۔ دوسری طرف اس اہم بیٹھک پر دفاعی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کا امن مذاکرات میں اہم کردارہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کو افغانستان کی سیکیورٹی صورت حال بہتر کرنا ہوگی، ماضی میں افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہوتی رہی، طالبان کو اب افغان سرزمین پڑوسی ممالک کیخلاف استعمال ہونے سے روکناہوگا۔واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچے تھے۔ ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ ایک اعلی سطح کا وفد بھی کابل گیا تھا۔ جنرل فیض حمید کی کابل ایئرپورٹ پر تصویر بھی سامنے آئی جس میں انہوں نے ہاتھ میں چائے کا کپ پکڑا ہوا تھا۔ اس موقع پر کابل میں صحافی نے سوال پوچھا کہ آپ کو کیا لگتا ہے، افغانستان میں اب کیا ہو گا، اس پر جواب دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا کہنا تھا کہ فکرنہ کریں سب اچھا ہوگا۔