اسلام آباد،راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام آزادی صحافت ریلی کل اتوار شام چار بجے نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے پارلیمنٹ جائے گی اور پارلیمنٹ کے باہر پہنچ کر دھرنے میں تبدیل ہو جائے گی جو صدر پاکستان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران بھی جاری رہے گا،دھرنے میں پاکستان بار کونسل، ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن،ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن،سول سوسائٹی،ٹریڈ یونین،طلبہ تنظیموں اور دیگر لوگوں کی بھی کثیر تعداد شرکت کرے گی۔
راولپنڈی اسلام آباد یونین کا اہم اجلاس ہفتے کے روز منعقد ہوا جس میں آزادی صحافت ریلی کو حتمی شکل دی گئی آر آئی یو جے نے حکومت سے چار مطالبات کیے ہیں جن میں گزشتہ تین سالوں کے دوران جبری برطرف کئے گئے صحافیوں کی بحالی،تنخواہوں، واجبات کی ادائیگی اور تنخواہوں میں کی گئی کٹوتیوں کی واجبات کی شکل میں ادائیگی،صحافیوں کو اغوا،تشدد اور گھروں میں گھس کر مارنے والے ملزمان کی گرفتاری،صحافیوں کے بند کیے گئیپروگراموں کی بحالی اور کالا قانون پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل کو رکوانا شامل ہیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہان مطالبات کے لیے ریلی نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے اتوار 12ستمبر شام چار بجے نکلے گی جو پارلیمنٹ کے باہر پہنچ کر دھرنے میں تبدیل ہو جائے گی اور دھرنا پارلیمنٹ ہاس کے باہر صدر پاکستان عارف علوی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد ختم کر دیا جائے گا آر آئی یو کی احتجاجی ریلی اور دھرنے میں پاکستان بار کونسل،ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن،ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، سیاسی جماعتیں،تاجر تنظیمیں،طلبہ تنظیمیں،سول سوسائٹی،صحافیوں کی تمام ایسوسی ایشنز اور دیگر لوگ شریک ہوں گے۔