اہم خبریںپاکستان

فافن نے الیکشن قوانین میں ترامیم نہ کرنے کی سفارش کر دی

اسلام آباد،فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے اپنی رپورٹ میں الیکشنز ایکٹ سے متعلق اہم سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن لا میں ترمیم نا کی جائے جس کے مطابق ٹیکنالوجی/ مشین خریدی گئی ہے اور نا ہی ووٹنگ اور گنتی کی شقوں میں ترمیم کی جائے ، اس طرح کی قانون سازی سے پارلیمانی اختیارات پر سمجھوتہ ہوسکتا ہے، اس طرح کی مشین سے ووٹر کی رازداری اور اس کا انتخاب متاثر ہوسکتا ہے،الیکشنز ایکٹ 2017 میں ترمیم میں اہم سوالات کے جواب نہیں دیئے گئے۔
فافن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق الیکشنز ایکٹ میں ترمیم سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اختیار مل جائے گا کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال ووٹنگ کے عمل کے لیے کرسکے۔ اس کے لیے ٹیکنالوجی کا انتخاب اور مشین کی قسم کے تعین کا اختیار ای سی پی کو مل جائے گا، جس کے لیے اہلیت کی ضرورت نہیں ہوگی تاہم وہ الیکشنز ایکٹ 2017 کی موجودہ شقوں کے مطابق حاصل کی گئی ہوں۔ الیکشن لا میں ترمیم نا کی جائے جس کے مطابق ٹیکنالوجی/ مشین خریدی گئی ہے اور نا ہی ووٹنگ اور گنتی کی شقوں میں ترمیم کی جائے جیسا کہ سیکشنز 84 سے 90 تک کو تبدیل کیا جارہا ہے۔ اس طرح کی قانون سازی سے پارلیمانی اختیارات پر سمجھوتہ ہوسکتا ہے۔ ترامیم میں یہ بھی غیرواضح ہے کہ کیا ای سی پی ایسی مشینز حاصل کرسکتی ہے جس میں ووٹر کی توثیق اور تصدیق کی سہولت ہو جیسا کہ الیکشنز ایکٹ 2021 کے 84(2) میں بیان کی گئی ہے۔ اس طرح کی مشین سے ووٹر کی رازداری اور اس کا انتخاب متاثر ہوسکتا ہے۔ ترامیم کے لیے ای سی پی کو ضرورت ہوگی کہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق اس ملک میں ہی دے جہاں وہ رہائشن پذیر ہے، جس کے لیے اسے نادرا یا کسی دوسرے ادارے یا ایجنسی کی معاونت حاصل ہوگی۔ اس سے واضح ہے کہ حکومت اس مقصد کے لیے آئی ٹی کی بنیاد پر نظام تیار کرنے کی خواہاں ہے۔ ترمیم میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ووٹنگ سے متعلق اہم سوالات کے جواب نہیں ہیں۔ جیسا کہ بیرون ملک مقیم ووٹرز کی اہلیت کے تعین کی ذمہ داری جیسا کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 94(2) کے تحت بیان کی گئی ہے۔ ووٹرز کی حیثیت سے ذمہ داری اور حلقہ مختص کرنا جیسا کہ اپنی مرضی کا یا ان کے شناختی کارڈ پر موجود مستقل پتے کے مطابق ہونا، ای سی پی طریقہ کار کے مطابق قانونی ضروریات پوری کرنا جیسا کہ سیکشنز 30 (دعوے اور اعتراضات) اور سیکشنز 37 (تصدیق) کے لیے ہے۔ امیدواروں کو الیکٹورل رولز کی فراہمی کے طریقہ کار جیسا کہ سیکشن 41 (2) میں کہا گیا ہے کہ جس میں ووٹر کا صرف پتہ ہے، جہاں ووٹ رجسٹرڈ ہوتا ہے، لیکن اس کیس میں ووٹرز اس پتہ پر رہائش پذیر نہیں ہیں۔ امیدواروں کی جانب سے مہم چلانا اور اخراجات کی حد سے متعلق شقیں، الیکشن والے روز ووٹرز کی تصدیق اور توثیق کرنا جیسا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 84 (1) کے تحت ہو۔ ضمنی نتائج کے وقت بیرون ممالک کے ووٹوں کی گنتی، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹنگ کے وقت کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ اگر اس میں جلدی ووٹنگ کا عمل ہوا تو قانونی تبدیلیوں کی ضرورت ہوگی یا پھر اس ووٹنگ کو پوسٹنل بیلوٹنگ کی طرح رکھنا ہوگا۔ حلقے کی سطح پر ایک فہرست یا الیکٹورل رولز کی پولنگ اسٹیشن کی سطح پر نشان دہی وہ بھی اس صورت میں جب پوسٹل بیلوٹس جاری کیے گئے ہوں۔ غیر ملکی ووٹس ڈالے جانے پر امیدواروں کی نگرانی جیسا کہ 95 لاکھ ممکنہ ووٹرز ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker