جہاز نہیں باج ہے جس میں پچاس کنٹینر تھے،ہمارے پاس پندرہ سترہ ہزار کنٹینر والے جہاز آتے ہیں ، جہاز چین سے سنگاپور اور وہاں سے پاکستان آیا تھا،وفاقی وزیر سمندری امور علی زیدی کی پریس کانفرنس
کراچی ، وفاقی وزیر سمندری امور علی زیدی نے کہا کہ جب جہاز پھنسا تھا اسی دن کہہ دیا تھا کہ نکال لیں گے،جہاز نہیں باج ہے جس میں پچاس کنٹینر تھے،ہمارے پاس پندرہ سترہ ہزار کنٹینر والے جہاز آتے ہیں ، جہاز چین سے سنگاپور اور وہاں سے پاکستان آیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سمندری امور علی زیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے ساحل پر جہاز پھنسا اور نکالا گیا ، یہ پہلا جہاز ہے جو پھنسا اور نکل گیا۔ انہوں نے کہا کہ 1958 میں آئی ایم او کے ممبر بنے اور اس سال الیکشن بھی لڑینگے ، پوری دنیا میں قانون ہے کہ جب جہاز پھنسے تو وہی کمپنی نکالتی ہے ، سوس کنال میں بھی جہاز پھنس گیا تھا ، یہ جہاز نہیں باج ہے جس میں پچاس کنٹینر تھے۔ وفاقی وزیر سمندری امور نے کہا کہ اس جہاز کو تین میٹر پانی چاہیے تھا ، ہمارے پاس پندرہ سترہ ہزار کنٹینر والے جہاز آتے ہیں ، جہاز چین سے سنگاپور اور وہاں سے پاکستان آیا تھا ، پاکستان میں جہاز کریو تبدیل کرنے آیا تھا۔ علی زیدی نے کہا کہ یہاں پر سو فیصد کریو تبدیل کیا گیا ، جہاز سنگاپور سے 35 دن میں آیا ، جہاز آیا اور پھر چلا بھی گیا اور پھر پھنس گیا ، عید کے روز اس جہاز اور دو مزید جہازوں کے اینکر ٹوٹ گئے ، جہاز کے کپتان نے کوئی ایمرجنسی کال نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جب کپتان نے بتایا کہ جہاز پھنس گیا ہے ، سب سے پہلے جہاز سے تیل نکالا گیا ، سو ٹن ڈیزل جہاز سے نکالا گیا ، جہاز کا ریڈار ، اے بی ایس اور انجن بھی کمزور تھا ، اب جہاز کو روک لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر سمندری امور علی زیدی نے کہا کہ جب تک جہاز کے انسپکشن اور بقایا جات نہیں دیتا روکے رکھیں گے ، حکومت کا ایک پیسہ خرچ نہیں ہوا۔