محمد آصف شفیق
@mmasief
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص تکبر سے اپنے کپڑے کو لٹکائے گا قیامت کے دن خداوند تعالیٰ اس پر رحمت کی نظر سے نہ دیکھے گا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا میرے کپڑے کا ایک کونہ لٹک جاتا ہے ہاں میں اس کی نگہداشت رکھوں تو خیر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بے شک تم تکبر نہیں کرتے- صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 912
حارث بن وہب، روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ کیا میں تمہیں اہل جنت کی خبر نہ دوں وہ ہر کمزور اور حقیر ہے اگر اللہ پر کوئی قسم کھالے تو اللہ اس کو پورا کردے کیا میں تمہیں دوزخ والوں کی خبر نہ دوں وہ شریر مغرور اور تکبر والے لوگ ہیں۔
صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 2130
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تم کو جنتی لوگ نہ بتا دوں وہ کمزور اور مظلوم ہیں، اگر وہ کسی بات پر اللہ کی قسم کھالیں تو اللہ اسے پورا کر دیتا ہے اور دوزخ میں جانے والے مغرور اور سرکش اور متکبر لوگ ہیں۔صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1595
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی تکبر ہوگا وہ جنت میں نہیں جائے گا اس پر ایک آدمی نے عرض کیا کہ ایک آدمی چاہتا ہے کہ اس کے کپڑے اچھے ہوں اور اس کی جوتی بھی اچھی ہو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ جمیل ہے اور جمال ہی کو پسند کرتا ہے تکبر تو حق کی طرف سے منہ موڑنے اور دوسرے لوگوں کو کمتر سمجھنے کو کہتے ہیں۔صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 266
حضرت عبداللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ کوئی آدمی دوزخ میں داخل نہیں ہوگا جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی ایمان ہوگا اور کوئی ایسا آدمی جنت میں داخل نہیں ہو جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی تکبر ہوگا۔صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 267
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا اللہ اس آدمی کی طرف نظر نہیں فرمائے گا کہ جو آدمی اپنا کپڑا زمین پر متکبرانہ انداز میں گھسیٹ کر چلے۔ صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 956
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک آدمی چلتے ہوئے جارہا تھا اسے اپنے سر کے بالوں اور دونوں چادروں سے اتراہٹ (یعنی تکبر)پیدا ہوئی تو اس آدمی کو فورا زمین میں دھنسا دیا گیا اور قیامت قائم ہونے تک زمین میں دھنستا چلا جائے گا۔ صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 968
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن اللہ رب العزت آسمانوں کو لپیٹ لے گا پھر انہیں اپنے دائیں ہاتھ میں لے کر فرمائے گا میں بادشاہ ہوں ،زور والے(جابر)بادشاہ کہاں ہیں تکبر والے کہاں ہیں پھر زمینوں کو اپنے بائیں ہاتھ میں لے کر فرمائے گا میں بادشاہ ہوں زور والے بادشاہ کہاں ہیں تکبر والے کہاں ہیں؟ صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2550
حضرت علی رضی اللہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے منع فرمایا ہے سونے کی انگوٹھی سے اور قسی (ریشمی کپڑا) پہننے سے اور سرخ زین (پرسوار ہونے) سے (اس لیے کہ ان چیزوں سے آدمی متکبر ہوجاتا ہے کیونکہ یہ غرور و فخر کی چیزیں ہیں)۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 661
اللہ رب العالمین سے دعا ہے کہ ہمیں عاجزی اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائیں اور تکبر سے محفوظ رکھیں- آمین یا رب العالمین