لاہور، آئی جی پولیس پنجاب انعام غنی کے تبادلے کی خبریں گردش کرنے پر انہوں نے اپنے لاہور، گوجرانوالہ کے حالیہ دورے کی 9 ویڈیوز اپلوڈ کردی ہیں۔
آئی جی پولیس پنجاب کی جانب سے سوشل ہونے کے بعد آئی جی پولیس پنجاب نے سی سی پی او لاہور عامر محمود ڈوگر سمیت دیگر پولیس افسران پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس افسران تھانوں کے ایس ایچ اوز کو اپنے دفاتر میں بٹھا کر وقت ضائع کرتے ہیں۔ انہوں نے مختلف شکایات پر مقدمات کے عدم اندراج کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ مقدمات کے اندراج میں تاخیر پر متعلقہ ایس ایس پی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ آئی جی پولیس پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئندہ پولیس افسران ماتحت عملے کو بلا وجہ معطل اور انہیں شوکاز نوٹس جاری نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں کو ہدایات جاری کی کہ وہ انسانی حقوق سے متعلق کیسز پر زیادہ توجہ دیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی بھی شکایت پر مقدمہ درج نہ ہونے کی صورت میں کوئی بھی شہری ان سے رابطہ قائم کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کیٹگیری کے پولیس انسپکٹروں کو تھانوں کا ایس ایچ او لگایا جائے گا۔ آئی پولیس پنجاب اپنے ٹویٹ پر گریٹر اقبال پارک سے متعلق ناخوشگوار واقعہ کا بھی ذکر کرتے رہے ہیں۔