کیا آپ کو 2016 میں میڈیا کی شہہ سرخیوں کا موضوع بننے والا میسی کا ننھا افغان مداح مرتضی احمدی یاد ہے؟مرتضی نے اپنے والد عارف احمدی سے اپنے ہیرو فٹبالر میسی کی شرٹ جیسی جرسی کی فرمائش کی تھی لیکن ایسا کرنا ان کی پہنچ میں نہیں تھا۔ لہذا انھوں نے فیصلہ کیا کہ مرتضی کو نیلی اور سفید دھاریوں والا پلاسٹک بیگ پہنا کر اس کا شوق پورا کر دیں۔اس بچے کی تصویر نے انٹرنیٹ پر خاصی شہرت حاصل کو جو بالآخر میسی تک بھی پہنچی۔مشرقی صوبے غزنی کے علاقے جاغوری سے تعلق رکھنے والے پانچ سالہ بچے مرتضی کو معروف فٹبالر لیونل میسی کی طرف سے ارجنٹائن اور بارسلونا کی فٹبال ٹیموں کی شرٹس اور ایک فٹبال تحفتا بھیجا گیا اور بعد میں دوحہ میں اس سے ملاقات بھی کی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیکن ان دنوں مرتضی کی زندگی خوف کا شکار بنی ہوئی ہے۔ کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ان دنوں وہ اپنے اہل خاندان کے ساتھ کابل میں پھنس کر رہ گیا ہے۔طالبان کے ہاتھوں بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خوف سے ہزاروں دوسرے ہم وطنوں کی طرح وہ بھی افغانستان سے فرار ہونا چاہتا ہے۔ دوسری جانب طالبان آج بروز جمعہ اپنی حکومت کا اعلان کرنے والے ہیں۔سپین کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مرتضی افغانستان سے باہر جانا چاہتا ہے کیونکہ مسلسل خوف کی وجہ سے اس کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ میں طالبان کے خوف گھر سے باہر نہیں نکل سکتا۔مرتضیٰ کی 22 سالہ بہن کہتی ہے کہ دروازے پر ہونے والی ہر دستک پر مرتضیٰ اپنی ماں یا مجھ سے لپٹ جاتا ہے کہ کہیں طالبان اسے ساتھ نہ لے جائیں۔