اسلام آباد،وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کا کلین گرین پروگرام دنیا میں پاکستان کی پہچان بن گئے ہیں، پاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات 2021 کی کامیابی کو عالمی سطح پر زبردست پزیرائی ملی ہے، ہماری کامیاب گرین سفارتکاری کی بدولت سعودی عرب اور امریکا کے ساتھ ماحولیات کے شعبہ میں تعلقات نئے سرے سے استوار ہوئے ہیں، ٹین بلین ٹری سونامی اور اس سے منسلک دیگر گرین منصوبوں کا نہ صرف عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے بلکہ انہیں ماڈل کے طور پر اپنایا بھی جا رہا ہے، اپوزیشن بھی ابھرتے ہوئے پاکستان کی علامت اس منصوبے کی مخالفت کی بجائے آگے بڑھے اور پودا لگا کر اپنے حصے کا کردار ادا کرے۔
بدھ کو یہاں موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے تحفظ و بحالی کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے منصوبوں اور کامیابیوں کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ملک امین اسلم نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے صاف و سرسبز پاکستان ویژن کے تحت پہلے خیبرپختونخوا میں ایک ارب درخت لگائے گئے جبکہ اس سے پانچ لاکھ لوگوں کو روزگار بھی ملا ہے، اس منصوبے کی کامیابی کے بعد پورے ملک میں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے لئے ٹین بلین ٹری سونامی کا منصوبہ شروع کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت ملک میں اس سال کے آخر تک ڈیڑھ ارب درخت لگانے کا ہدف پورا ہو جائے گا۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے قدرتی ماحول اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے پروٹیکٹڈ ایریاز کا منصوبہ بھی شروع کیا جس کے تحت 15 نئے نیشنل پارکس قائم کئے گئے، اب ملک میں نیشنل پارکس کی تعداد 30 سے بڑھ کر 45 ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے سر سبز منصوبوں کا مقصد صرف درخت لگانا نہیں بلکہ ماحول دوست روزگار کے مواقع بھی پیدا کرنا ہے، کووڈ۔ 19 کے دوران ان منصوبوں میں 85 ہزار ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بنک نے گرین سٹیمولس منصوبہ کے لئے فنڈز فراہم کر دیئے ہیں جس پر اکتوبر سے کام شروع ہو جائے گا، وزیراعظم عمران خان اس کا افتتاح کریں گے۔اس منصوبے سے دو لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے زیتون کی کاشت، مینگروو فاریسٹ، مگس بانی اور الیکٹرک وہیکلز کے منصوبوں کے بارے میں بھی بتایا۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت اور ٹین بلین ٹری سونامی پاکستان کی پہچان بن گئے ہیں۔ عالمی یوم ماحولیات 2021 کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہونا اس کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ماحولیات کی سربراہ نے وزیراعظم عمران خان کو خط میں پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف کیا ہے۔انہوں نے موجودہ حکومت کے گرین منصوبوں کو پاکستان کی پہچان قرار دیا ہے۔ پاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات کی کامیابی کے حوالے سے اپنے خط میں یو این انوائرمنٹ کی سربراہ نے کہا کہ اس سال پاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات کی تقریب کی نشریات 17 کروڑ لوگوں نے دیکھیں، یو این انوائرمنٹ کی ویب سائٹ پر 15 لاکھ لوگوں نے لائیو سٹریمنگ کی، سوشل میڈیا پر اس بارے میں 16 کروڑ لوگوں نے ہیش ٹیگ کیا، دنیا کے 174 ممالک میں 37 مختلف زبانوں میں اس پر 42 ہزار مضامین شائع ہوئیانہوں نے عالمی یوم ماحولیات 2021 کو کامیاب ترین عالمی یوم ماحولیات قرار دیا اور کہا کہ دنیا نے پچھلے سال کی نسبت اس سال عالمی یوم ماحولیات میں دگنا دلچسپی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب وزیراعظم عمران خان کے کلین اینڈ گرین ویژن اور ان کی قیادت میں عملی اقدامات سے ممکن ہوا ہے۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ درخت سفارتکاری کا اہم حصہ بن گئے ہیں اور پاکستان کو اس کی گرین ڈپلومیسی میں بڑی کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹین بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کی وجہ سے سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات نئے سرے سے استوار ہوئے ہیں، اسی طرز کا منصوبہ سعودی عرب نے بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایم او یو پر جلد دستخط ہوں گے جس کے تحت پاکستانیوں کے لئے روزگار کے مواقع کھلیں گے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد نے وزیراعظم عمران خان کو اس منصوبے کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے جو اکتوبر میں ہوگی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ماحولیات کے شعبہ میں امریکہ کے ساتھ تعلقات میں بھی پیشرفت ہوئی ہے، اس حوالے سے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا گیا ہے جس کے تحت تعاون کو آگے بڑھایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ کامیابیاں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ اگلے پانچ سال بھی وزیراعظم عمران خان ہی ہوں گے، ہم اسی جذبے، لگن اور محنت کے ساتھ ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں سے پاکستان کی نیک نامی میں اضافہ ہوا ہے، پوری دنیا ہماری کامیابیوں کا اعتراف کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اب تعصب کی عینک اتار دے، آگے بڑھے اور روڑے اٹکانے کی بجائے اپنے حصے کا پودا لگا کر پاکستان کی بہتری کی کوششوں میں کردار ادا کرے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکٹر ای 11 میں سیلاب کی رپورٹ کابینہ میں پیش کردی گئی ہے،علاقے کی صورتحال کے باعث اس کو سی ڈی اے کے حوالے کیا جائے گا،اس سیکٹر پر پہلے سی ڈی اے کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا تھا تاہم اب اس پر سی ڈی اے کے اے زون کے قوانین لاگوہونگے۔انھوں نے بتایا کہ علاقے میں موجود 40 فٹ کے نالے کو کم کرکے 8 سے 18 فٹ کیا گیا، اب اس کا سروے کرا رہے ہیں جس کی روشنی میں تجاوزات کو ہٹایا جائے گا۔