
دبئی، :ڈی پی ورلڈ انٹرنیشنل لیگ ٹی20 سیزن 4 میں چار نمایاں بیلٹس—سبز (بہترین بیٹر)، سفید (بہترین بالر)، سرخ (موسٹ ویلیوایبل پلیئر) اور نیلی (بہترین اماراتی کھلاڑی)کی دوڑ باضابطہ طور پر شروع ہو گئی ہے۔ چھ ٹیموں کے کھلاڑی ان باوقار اعزازات کے حصول کے لیے بھرپور مقابلے میں مصروف ہیں،
جس سے ہر میچ کی شدت مزید بڑھ گئی ہے۔ ایونٹ کے ابتدائی مراحل میں ہی شائقین سنسنی خیز مقابلوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، جن میں لیگ کی تاریخ کا پہلا سپر اوور بھی شامل ہے۔گلف جائنٹس کے اوپنر پاتھم نسانکا تین اننگز میں 204 رنز اور مسلسل تین نصف سنچریوں کی بدولت سبز بیلٹ پر مضبوطی سے براجمان ہیں۔ وہ 281 پوائنٹس کے ساتھ سرخ بیلٹ کی دوڑ میں بھی سب سے آگے ہیں، جو ٹورنامنٹ میں ان کی شاندار فارم کا ثبوت ہے۔افغانستان کے عظمت اللہ عمرزئی تین میچوں میں 9 وکٹوں کے ساتھ سفید بیلٹ کی دوڑ میں سرفہرست ہیں، جبکہ ڈیزرٹ وائپرز کے خُزیمہ تنویر 154 پوائنٹس (50 رنز اور 6 وکٹیں) کے ساتھ نیلی بیلٹ کی قیادت کر رہے ہیں۔گزشتہ تین سیزنز میں یہ بیلٹس لیگ کی پہچان بن چکے ہیں جو ہر ایڈیشن کے بہترین کھلاڑیوں کو اعزاز اور 15 ہزار امریکی ڈالر انعام کے ساتھ نوازتے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹورنامنٹ کے چیمپئن (بلیک بیلٹ) کے لیے 7 لاکھ امریکی ڈالر اور رنرز اپ کے لیے 3 لاکھ امریکی ڈالر مختص ہیں۔گزشتہ سیزن میں سیم کرن نے 387 رنز اور 7 وکٹوں کی بدولت سرخ بیلٹ اپنے نام کی، جبکہ شائی ہوپ نے 527 رنز کے ساتھ سبز بیلٹ جیتی۔ ایم آئی ایمریٹس کے فضل الحق فاروقی 21 وکٹوں کے ساتھ سفید بیلٹ کے فاتح ٹھہرے، اور محمد وسیم 183 رنز، 13 چھکوں اور 6 کیچز کی بنیاد پر نیلی بیلٹ کے حق دار بنے۔





