
ماسکو: چین کے وزیر خا رجہ وانگ ای نے ماسکو میں روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری سرگئی شوئیگو کے ساتھ چین۔روس اسٹریٹجک سکیورٹی مشاورت کے بیسویں دور کی مشترکہ صدارت کی۔بدھ کے روز فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسٹریٹجک سلامتی کے شعبے میں دونوں سربراہانِ مملکت کے اہم اتفاقِ رائے کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے اور دوطرفہ اسٹریٹجک ہم آہنگی کو مزید اعلیٰ معیار کی طرف بڑھایا جائے ۔
شوئیگو نے کہا کہ روس۔چین اسٹریٹجک تعاون تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے ، جو دونوں ممالک کے قومی مفادات کے مطابق ہے اور خطے نیز عالمی امن کے لیے مفید ہے۔ انہوں نے ایک چین کے اصول پر روس کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ روس ، تائیوان، شی زانگ، سنکیانگ اور ہانگ کانگ سے متعلق امور پر چین کے مؤقف کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔فریقین نے جاپان سے متعلق معاملات پر بھی اعلیٰ سطح کی ہم آہنگی کا اظہار کرتے اتفاق کیا کہ دوسری جنگِ عظیم کی فتح کے نتائج کا پختہ دفاع کرنا ضروری ہے، نوآبادیاتی جارحیت کی تاریخ کو مسخ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سخت مزاحمت کی جائے، اور فاشزم اور جاپانی عسکریت پسندی کی ممکنہ واپسی کے عزائم پر بھرپور جواب دیا جائے، تاکہ تاریخی حقائق اور بین الاقوامی انصاف کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔فریقین نے یوکرین بحران پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ شوئیگو نے کہا کہ روس اپنے اسٹریٹجک مقاصد کے حصول اور بحران کے بنیادی اسباب کے خاتمے کے لیے مکمل صلاحیت اور پختہ ارادے کا حامل ہے۔ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین ہر اُس کوشش کی حمایت کرتا ہے جو امن کے قیام میں مددگار ہو۔ فریقین نے مشترکہ دلچسپی کے دیگر بین الاقوامی و علاقائی امور پر بھی گہرا تبادلہ خیال کیا، اور پالیسیوں میں ہم آہنگی سمیت وسیع پیمانے پر اتفاقِ رائے حاصل کیا۔





