
اسلام آباد:برطانوی میڈیا دی اکانومسٹ نے حال ہی اپنی ویب سائٹ پر ایک مضمون شائع کیا، جس کا عنوان تھا "چین پاکستان میں چھتوں پر شمسی توانائی کےانقلاب کو کیسے آگے بڑھا رہا ہے۔”
مضمون میں کہا گیا کہ چینی ساختہ سولر پینلز اور بیٹریاں پاکستانی عوام اور حکومت کو توانائی کی قلت سے نمٹنے میں مدد فراہم کر رہی ہیں۔ اس سال پاکستان دنیا میں سولر پینلز کے سب سے بڑے درآمد کنندگان میں سے ایک بن گیا ہے اور گلوبل ساؤتھ ممالک میں سبز توانائی کی تبدیلی میں "پیشرو میدان ” بن گیا ہے۔ تجارتی اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں چین سے پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات بڑھ کر 16 گیگا واٹ تک پہنچ گئیں۔ 2025 کے پہلے نو مہینوں میں پاکستان نے چین سے مزید 16 گیگا واٹ درآمد کیے۔ پاکستان میں سولر پینل فلیٹ مکانات سے لے کر مساجد تک، کھیتوں سے لے کر سڑک کنارے دکانوں تک ہر جگہ دیکھے جا سکتے ہیں۔ دیہی علاقوں میں، انہیں عام طور پر ٹریلرز پر نصب کیا جاتا ہے تاکہ ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جایا جا سکے۔ شمسی پینل اب تو جہیز میں بھی نمایاں طور پر شامل ہونے لگے ہیں۔





