
بیجنگ : سربیا کے وزیرِ اعظم ڈجورو ماکوٹ نےچائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین اور سربیا کے دو طرفہ تعلقات نے حالیہ برسوں میں بہت ترقی کی ہے اور وہ مستقبل میں چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔
ہفتہ کے روز چین سربیا تعلقات کے حوالے سے ماکوٹ نے کہا کہ سربیا اور چین کے درمیان دیرینہ اور مضبوط دوستی پائی جاتی ہے، جو صدر شی جن پھنگ اور سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچیچ کے درمیان ریاستی سطح پر قائم کی گئی گہری دوستی سے الگ نہیں ہے۔یاد رہے کہ مئی 2024 میں، سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچیچ کی دعوت پر، صدر شی جن پھنگ نے سربیا کا سرکاری دورہ کیا۔ دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ طور پر چین-سربیا جامع تزویراتی شراکت داری کو اپ گریڈ کرتے ہوئے نئے دور میں چین سربیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا اعلان کیا۔
دونوں سربراہان مملکت کی تزویراتی رہنمائی میں چین-سربیا تعلقات نے مستحکم ترقی کا رجحان برقرار رکھا ہے اور مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون میں تیزی آئی ہے۔ چین-سربیا آزاد تجارتی معاہدہ باضابطہ طور پر یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوا، جس نے دو طرفہ تجارتی تعلقات کی اپ گریڈشن میں کلیدی محرک فراہم کیا۔ 3 اکتوبر 2025 کو ہنگری-سربیا ریلوے کے سربیا سیکشن کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر کھول دیا گیا، جو کہ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی ایک اور تاریخی کامیابی ہے۔ چین کے 15ویں پانچ سالہ منصوبے کے حوالے سے ماکوٹ نے کہا کہ ہم چین کی ترقی سے بہت زیادہ توقعات رکھتے ہیں۔ چین کی ترقی ہماری ترقی کے لیے متاثرکن ہے اور ہمیں چین کی طرح آگے بڑھنے کی حوصلہ افزائی دیتی ہے۔ سربیا کے وزیر اعظم نے اپنے مرکزی مفادات کے تحفظ پر چین کے مضبوط موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ "ہم ایک چین کے اصول کو پوری طرح سمجھتے ہیں۔ اور سربیا ہمیشہ چین کے موقف کی حمایت جاری رکھے گا۔ 5 نومبر کو، ماکوٹ نے 8ویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) میں سربیا کے قومی پویلین کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ سربیا مسلسل آٹھ سالوں سے اس ایکسپو میں شرکت کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شنگھائی تیزی سے ترقی کررہا ہے جو دراصل چین کی ترقی کا ایک نمونہ ہے۔ عالمی طرز حکمرانی، بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے اور بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے چین کے تصورات اور انیشی ایٹوز اقوام متحدہ کے منشور کے موضوعات کو وسعت دیتے ہیں، جو موجودہ عالمی رجحان کے مطابق مثبت اقدام ہیں۔





