پاکستان

آئی ایم ایف رپورٹ ملکی معاشی نظام کو درپیش حقیقی مسائل کواجاگر کرتی ہے ،عاطف اکرام شیح

گورننس اور بدعنوانی کے خدشات پاکستان کی طویل مدتی اقتصادی ترقی کیلئے بڑے رکاوٹ ہیں،صدر ایف پی سی سی آئی

نجکاری کے ذریعے نقصان کے حامل اداروں کی شفاف فروخت حکومتی نقصانات کو کم کرنے میں معاون ہو سکتی ہے، بیان

اسلام آباد ()صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کے حکومتی اور انتظامی ڈھانچے کے حوالے سے آئی ایم ایف رپورٹ تشویش ناک ہے، رپورٹ نے ملکی معاشی ترقی میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کی جنہیں فوری دور کرنیکی ضرورت ہے۔اپنے ایک بیان میں صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے پاکستان کے حوالے سے آئی ایم ایف رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے مندرجات پاکستان کے معاشی نظام اور اس کو درپیش حقیقی مسائل کواجاگر کرتے ہیں،فیڈریشن بھی مختلف مواقع پر مالیاتی مسائل اور شفافیت سے متعلق مسائل کی نشاندہی کر تی رہی ہے ، حکومتی دھانچے کو منظم،جدید اور بہتر کارکردگی کا حامل بنانے کیلئے ایمرجنسی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے ۔عاطف اکرام شیح نے کہا کہ سرکاری اداروں میں بد انتظامی اور ایک ہی کام کیلئے متعدد ادارے ترقی کی شرح کم کرنے کا سبب ہیں ، گورننس اور بدعنوانی کے خدشات پاکستان کی طویل مدتی اقتصادی ترقی کیلئے بڑے رکاوٹ ہیں، نجکاری کے ذریعے نقصان کے حامل اداروں کی شفاف فروخت حکومتی نقصانات کی کمی میں معاون ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں شفافیت اور گورننس میں سنجیدہ اصلاحات سے جی ڈی پی میں 5سے 6 فیصد اضافہ ممکن ہے، آئی ایم ایف کی رپورٹ سے پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری متاثرہونے کا خدشہ ہے ، حکومت نے مستقل اور ٹھوس اصلاحات نہ کیں تو پاکستان کی معاشی خود مختاری پر منفی اثر پڑے گا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker