پاکستانٹاپ سٹوری

عمران خان کا دور حکومت ؛بشریٰ بی بی کا اہم تقرریوں اور فیصلوں پر اثر و رسوخ تھا، دی اکانومسٹ کی رپورٹ

لندن(آئی پی ایس) بین الاقوامی جریدے دی اکانومسٹ نے اپنے تازہ مضمون میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے دورِ حکومت میں ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اہم سرکاری فیصلوں اور اعلیٰ سطح کی تقرریوں پر نمایاں اثر و رسوخ استعمال کیا۔
سینئر صحافی اوون بینیٹ جونز کی رپورٹ کے مطابق، عمران خان کے قریبی حلقوں سے تعلق رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نہ صرف حکومتی پالیسی سازی پر اثر انداز ہوتی رہیں بلکہ کئی مواقع پر ان کی ’’روحانی رہنمائی‘‘ کو عمران خان کے فیصلوں کی بنیاد سمجھا جاتا تھا۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ سابق وزیراعظم بعض سرکاری فیصلوں، حتیٰ کہ اپنے سرکاری طیارے کے استعمال سے متعلق امور میں بھی بشریٰ بی بی کی منظوری کے منتظر رہتے تھے، جس سے ان کے اثر و رسوخ کی شدت کا اندازہ ہوتا ہے۔سیکیورٹی اداروں کی معلومات بھی بشریٰ بی بی تک پہنچتی تھیں؟
د ی اکانومسٹ کے مطابق بعض حساس اداروں کے کچھ عناصر کی معلومات پہلے بشریٰ بی بی تک پہنچتی تھیں، اور وہ انہیں ’’روحانی ادراک‘‘ کا نام دے کر عمران خان تک پہنچاتی تھیں۔
رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی سے شادی بھی مبینہ طور پر اس یقین کے تحت کی کہ یہ ان کے وزیر اعظم بننے کا راستہ ہموار کرے گی، جس کا تذکرہ بشریٰ بی بی نے خود بھی کیا تھا۔
انتہائی اہم ملاقاتوں میں بشریٰ بی بی کی موجودگی
مضمون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی بعض حساس نوعیت کی ملاقاتوں میں شریک رہتی تھیں، جن میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ عمران خان کی اہم ون-آن-ون ملاقاتیں بھی شامل تھیں۔
کئی مواقع پر بشریٰ بی بی ان ملاقاتوں میں گفتگو کا مرکزی کردار بھی بن جاتی تھیں۔
اہم افسران کی تبدیلیاں اور مبینہ بدعنوانی کے الزامات
دی اکانومسٹ نے مزید لکھا کہ بشریٰ بی بی سے متعلق بدعنوانی کے بعض الزامات نے نہ صرف حکومتی حلقوں میں بے چینی پیدا کی بلکہ چند اہم شخصیاتincluding DG ISI—کی تبدیلی کا سبب بھی بنے۔
عمران خان کا سیاسی سفر اور تنازعات
مضمون میں عمران خان کے سیاسی سفر کا بھی احاطہ کیا گیا، جن میں نواز شریف کے خلاف 2014 کے دھرنے، کرپشن کے الزامات اور پاکستان تحریک انصاف کے اسلامی فلاحی ریاست کے دعوؤں کا ذکر شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق عمران خان کی ازدواجی زندگی، ریحام خان سے علیحدگی اور بشریٰ بی بی سے تعارف بھی ان کے سیاسی کردار پر اثر انداز ہوا۔
روحانی رسومات اور ذاتی اثر و رسوخ
بشریٰ بی بی کے اسٹاف نے دعویٰ کیا کہ وہ روحانی رسومات، بشمول گوشت کی نذر اور دیگر روایتی طریقوں، کا اہتمام کیا کرتی تھیں۔ ان کا اثر سرکاری شیڈولز، تقرریوں اور فیصلوں تک پھیلا ہوا تھا اور بعض اوقات عمران خان کا سرکاری طیارہ بھی ان کی منظوری کے بغیر ٹیک آف نہیں کرتا تھا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker