بین الاقوامی

چین کا اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام برقرار رکھنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے اقوام متحدہ کی اسیویں جنرل اسمبلی کی چھٹی کمیٹی میں "اقوام متحدہ کے منشور اور تنظیم کے کردار کو مضبوط بنانے کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ” کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی صورتحال میں عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی مرکزیت پر بنی بین الاقومی نظام،بین الاقومی قوانین کی بنیاد پر قائم عالمی نظام، اور اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں پر مبنی بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصول کا زیادہ تحفظ کرنا چاہیئے۔
گینگ شوانگ نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل چین نے گلوبل گورننس انیشی ایٹو پیش کیا، جس میں خود مختاری کی مساوات اور بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ چین گلوبل گورننس انیشی ایٹو کی رہنمائی میں یواین چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ زیادہ منصفانہ اور معقول انٹرنیشنل گورننس کے نظام کی تعمیر کو فروغ دیا جائے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سلامتی کونسل کی جانب سے پابندیوں کا مقصد متعلقہ مسائل کے سیاسی تصفیے کا فروغ ہونا چاہیے، اور تمام فریقوں کو سلامتی کونسل کی اجازت کے بغیر یکطرفہ پابندیوں کی سختی سے مخالفت کرنی چاہیے ۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تنازعات کا پرامن حل یو این چارٹر کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے۔ اس سال مئی میں چین نے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر بین الاقوامی ثالثی تنظیم قائم کرکے ثالثی کے شعبے میں بین الاقوامی ادارہ جاتی خلا کو پورا کیا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker