
بیجنگ (آئی پی ایس) چین کی ووہان یونیورسٹی اور مصر کی بنہا یونیورسٹی کی مشترکہ میزبانی میں منعقدہ بین الاقوامی علمی سیمینار "اقوام متحدہ کی 80ویں سالگرہ: عالمی نظم و نسق، بین الاقوامی قانون اور کثیر الجہتی کا مستقبل” چین کے صوبہ حو بے کے شہر ووہان میں شروع ہوا۔
ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطابق اقوام متحدہ کےسابق نائب سیکرٹری جنرل سواریز، ایشیا-افریقہ قانونی مشاورتی تنظیم (AALCO) کے سیکرٹری جنرل کیمالین پنیپواڈول ، مصر کی بنہا یونیورسٹی کے صدر نصیر گیزاوی،اور ووہان یونیورسٹی کے پروفیسرز سمیت دیگر مہمانوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی 80ویں سالگرہ منانے کے لیےدوسری جنگ عظیم کی فتح اور جنگ کے بعد کے عالمی نظم و نسق کا مضبوطی سے دفاع کرنا ضروری ہے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری کرنا لازمی ہے، "قاہرہ اعلامیہ”، "پوٹزڈیم اعلان” اور جنرل اسمبلی کی قرارداد 2758 سمیت دیگر بین الاقوامی قوانین کی دستاویزات میں طے شدہ یہ تاریخی اور قانونی حقائق تسلیم کرنا ضروری ہے کہ تائیوان چین کا ایک حصہ ہے۔اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں پر قائم رہنا چاہیئے، عالمی امور میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کو سپورٹ کیا جانا چاہیئے اور کثیر الجہتی پر مبنی اصولوں پر عمل کیا جانا چاہیئے۔
اقوام متحدہ، ایشیا-افریقہ قانونی مشاورتی تنظیم اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں، مصر، برطانیہ، امریکہ، روس، اسپین، فرانس، بیلجیم، جرمنی اور نیدرلینڈ سمیت تقریباً 20 ممالک اور چینی یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں اور متعدد محکموں کے تقریباً 150 ماہرین نے اس تقریب میں شرکت کی۔