
بیجنگ () چینی صدر شی جن پھنگ نے "گلوبل لیڈرز کانفرنس آن ویمن ” کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں خواتین کے امور کی ترقی کے لیے اہم اقدامات پر مبنی چار نکاتی تجویز پیش کی۔کانفرنس میں شریک مختلف ممالک کے بہت سے سیاسی رہنماؤں، بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان اور چینی اور غیر ملکی شخصیات کا کہنا ہے کہ صدر شی کی تقریر صنفی مساوات اور خواتین کی ہمہ جہت ترقی کے سلسلے میں تمام ممالک کے عوام کی مشترکہ امنگوں کی عکاسی کرتی ہے اور خواتین کے امور کی ترقی میں ایک مضبوط تحریک پیدا کرتی ہے۔
آئس لینڈ کی صدر ہاڈرا تھامس ڈوٹیر نے کہا کہ صنفی مساوات امن کی بنیاد، جدت طرازی کی محرک، اور قابل رہائش دنیا کی تعمیر کی کلید ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی تقریر اور اس وقت اس کانفرنس کا انعقاد وقت کا تقاضہ ہے۔ ڈومینیکا کی صدر سلوینی برٹن کا کہنا ہے کہ یہ کانفرنس اور صدر شی کی تقریر نے خواتین کو بااختیار بنانے اور مساوات کے انٹرنیشنل کازکے لئے مستقبل کی سمت کی رہنمائی فراہم کی ہے۔ گھانا کی وزیر برائے جنس ، بچوں اور سماجی تحفظ اگنیس لارتی نے کہا کہ صدر شی کی طرف سے پیش کردہ چار تجاویز کا مرکز مشترکہ تعاون پر زور دینا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ صنفی مساوات عالمی مسائل کا ایک مرکز بنے ۔ خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی کی چیئرپرسن نارا ہیدا کا کہنا ہے کہ صدر شی جن پھنگ نے دنیا بھر میں خواتین کی مسلسل ترقی کے لئےمتعدد عملی اقدامات پیش کئے ہیں، جس سے تمام خواتین اور انسانیت کے لئے فائدہ مند دنیا کی تعمیر میں امید اور مثبت توانائی پیدا ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ آل چائنا ویمنز فیڈریشن کی وائس چیئرپرسن وانگ یاپھنگ، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر تعلیم چھاؤ ہونگ اور چین کے نیشنل کلینیکل ریسرچ سینٹر برائے امراض نسواں کی ڈائریکٹر چھیاؤ جے نے کہا کہ ہم سائنسی و ٹیکنالوجی اور صنعت کے انقلاب سے پیدا ہونے والے وسیع مواقعوں سے فائدہ اٹھا کر خواتین کی صحت و تندرستی کے شعبے کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو ٹیکنالوجی سےبااختیار بنائیں گے۔