
بیجنگ :چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے چین کی حالیہ معاشی اور تجارتی پالیسیوں اور اقدامات کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ چین نے نوٹ کیا ہے کہ درمیانے درجے اور بھاری ریئر ارتھ میٹلز سے متعلق اشیاء کاعسکری میدان میں وسیع اور اہم استعمال ہوتا ہے۔ چین قانون کے مطابق متعلقہ اشیاء پر برآمدی کنٹرول عائد کرتا ہے تاکہ عالمی امن اور علاقائی استحکام کو بہتر طور پر برقرار رکھا جائے اور عدم پھیلاؤ جیسی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے اعلان سے قبل چین نے تمام متعلقہ ممالک اور علاقوں کو دو طرفہ ایکسپورٹ کنٹرول ڈائیلاگ میکانزم کے ذریعے آگاہ کر دیا تھا۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے برآمدی کنٹرول پر اقدامات ،برآمدات پر پابندی نہیں ہیں ۔ جب تک یہ شہری مقاصد کے لئے استعمال ہوں ، ان کی منظوری دی جا سکتی ہے، اور متعلقہ کاروباری اداروں کو اس سلسلے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ چین عالمی صنعتی اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام کو بہتر بنانے کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ ایکسپورٹ کنٹرول ڈائیلاگ اور تبادلے کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ امریکا کی جانب سے چین پر 100 فیصد اضافی محصولات عائد کرنے کے اعلان کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک طویل عرصے سے امریکا نے قومی سلامتی کے تصور کا بےجا استعمال کرکے چین کے خلاف امتیازی سلوک اختیار کیا ہے اور اس کی کنٹرول لسٹ میں 3 ہزار سے زائد اشیاء شامل ہیں جبکہ چین کی ایکسپورٹ کنٹرول لسٹ میں صرف 900 سے زائد اشیاء شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خاص طور پر ،رواں سال ستمبر میں میڈرڈ میں چین-امریکہ معاشی اور تجارتی مذاکرات کے بعد سے ، صرف 20 دن میں ، امریکہ نے چین پر نئی پابندیوں کا ایک سلسلہ متعارف کرایا ہے اور کنٹرول شدہ کاروباری اداروں کے دائرہ کار کو وسعت دینے میں اپنی من مانی کی ہے ، جس سے ہزاروں چینی کاروباری ادارے متاثر ہوئے ہیں۔ چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ امریکا نے چین کے خیر سگالی اور اس کے خدشات کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کی سمندری ، لاجسٹک اور جہاز سازی کی صنعتوں کے لئے 301 اقدامات پر عمل درآمد پر اصرار کیاہے۔ امریکا کےان اقدامات نے فریقین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے ماحول کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ اپنے طرز عمل پر بضد رہا تو چین اپنے جائز حقوق و مفادات کے تحفظ کے لئے یقیناً جوابی اقدامات اختیار کرے گا۔