بین الاقوامیٹاپ سٹوری

حماس کا قیدیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل سے مکمل جنگ بندی کا مطالبہ

سعودی عرب کے الدعویہ ٹی وی نے 5 اکتوبر کو اطلاع دی ہے کہ فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے "20 نکاتی منصوبے” میں اسرائیلی نظربندوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر عمل درآمد کے لیے شرائط پیش کی ہیں، جن میں مکمل جنگ بندی اور غزہ کی پٹی کے گنجان آباد علاقوں سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلاء شامل ہے۔
اسرائیل ، امریکہ اور حماس کے مجوزہ 20 نکاتی منصوبے کے حوالے سے 6 اکتوبر کو مصر میں بالواسطہ مذاکرات ہو رہے ہیں ،جس میں جنگ بندی، قیدیوں کی رہائی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کا ابتدائی انخلاء شامل ہے۔ حماس کے ذرائع نے الدعویہ ٹی وی کو بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے کی شرائط میں مکمل جنگ بندی، جنوری معاہدے کے وقت جس مقام پر اسرائیلی فوج تھی وہاں تک واپس ہٹ جائے گی، اسرائیلی جنگی طیاروں اور ڈرونز کی روزانہ 10 گھنٹے کی گراؤنڈنگ، اور رہائی والے دن یہ وقت 12 گھنٹے تک بڑھانا شامل ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ مذاکرات ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ عرصے تک چل سکتے ہیں اور حماس مطالبہ کرے گی کہ ان اقدامات کو مذاکرات کے دوران نافذ کیا جائے۔

حماس کے متعدد عہدیداروں نے انکشاف کیا کہ مذاکرات کے دوران فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے معیار پر بھی بات کی جائے گی۔ حماس قیدیوں کی عمر اور قید کی مدت کو معیار کے طور پر استعمال کرنے پر اصرار کر رہی ہے، یعنی رہائی کا عمل گرفتاری کے وقت اور قیدیوں کی عمر کے لحاظ سے طے ہوگا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker